موسمی پھل اور سبزیاں قدرت کی سوغات ہیں، جو بہت ذائقے دار اور غذائیت سے بھرپور ہوتی ہیں۔
آج کل انگور کا سیزن ہے، سبز، سرخ اور جامنی رنگوں کے انگور مزیدار اور غذائیت سے بھرپور ہوتے ہیں۔
قدرت کا یہ شاہ کار پھل پوٹاشیئم، کاربوہائیڈریٹ، پروٹین، وٹامن اے، وٹامن سی، کیلشیئم، آئرن، وٹامن بی 6 اور میگنیشیئم سے بھرپور ہوتا ہے۔
انگور ابتدائے زمانہ میں یورپ اور بحیرۂ روم کے خطے کا پھل تھا لیکن اب دنیا کے ہر خطے میں اسے اُگایا اور کھایا جاتا ہے۔
انگور کھانے سے صحت کے حوالے سے درج ذیل فوائد حاصل ہوتے ہیں۔
انگور اینٹی آکسیڈنٹس سے بھرپور ہوتے ہیں، جو دل کے امراض کے خطرے کو کم کرنے میں مدد دیتے ہیں، ان میں اینٹی آکسیڈنٹس کے ساتھ ساتھ پولی فینولز بھی ہوتے ہیں، جن کا کا م بھی دل سے وابستہ بیماریوں کو دور کرنا ہے۔
بوسٹن یونیورسٹی اسکول آف میڈیسن کے محققین کی ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ انگور کے پولی فینول LDL (خراب کولیسٹرول) اور بلڈ پریشر میں کمی لا سکتے ہیں جبکہ دوسرے صحت بخش فوائد کے علاوہ سوزش کو بھی کم کر سکتے ہیں، تحقیق سے نتیجہ اخذ کیا گیا ہے کہ انگور سمیت غذائیت سے بھرپور دیگر پھل اور سبزیاں قلبی بیماریوں کے خطرے کو کم کر سکتی ہیں۔
انگور میں فائبر ہوتا ہے جو نظامِ ہاضمہ میں مددگار ہوتا ہے، انگور میں پایا جانے والا ریشہ زیادہ تر ناقابلِ تحلیل رہتا ہے کیونکہ یہ پیٹ کو صحت مند رکھنے کے لیے آنتوں میں منتقل ہو جاتا ہے، انگور کا پانی بھی ایک اہم جزو ہے، جو صحت مند ہاضمے میں مدد کرتا ہے۔
انگور میں کاربوہائیڈریٹ اور خاص سیلولوز شامل ہوتے ہیں جو قدرتی توانائی میں اضافہ کرتے ہیں، مٹھی بھر انگور کھانے سے فوری طور پر توانائی ملتی ہے، انگور میں فائبر کی مقدار زیادہ ہونے کی وجہ سے میٹابولزم کا عمل سست ہو جاتا ہے، جو دیرپا توانائی کے حصول کا ذریعہ ہے۔
انگور میں اینتھوسیانن اور ریسویراٹرال جیسے طاقت ور اینٹی آکسیڈنٹس ہوتے ہیں، یہ یورک ایسڈ جیسے فاضل مادوں کو خارج کرنے میں انتہائی مؤثر ہوتے ہیں، دونوں اینٹی آکسیڈنٹس فری ریڈیکلز سے لڑنے میں کلیدی کردار ادا کرتے ہیں، فری ریڈیکلز گردوں میں انفیکشن اور بیماری کا باعث بن سکتے ہیں۔
انگور میں موجود طاقت ور اینٹی آکسیڈنٹس میں کینسر سے لڑنے کی خصوصیات ہیں، جو چھاتی کے کینسر سمیت کئی کینسرز سے محفوظ رکھنے میں مدد کرتے ہیں، پولی فینولز جیسے ریسویراٹرال میں اینٹی آکسیڈنٹ کی خصوصیات کے علاوہ سوزش اور جلن کے خلاف اینٹی انفلیمیٹری خصوصیات بھی پائی جاتی ہیں، تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ ریسویراٹرال میں بہت سارے فوائد کے ساتھ ساتھ یہ بھی ایک بڑا فائدہ ہے کہ یہ کینسر کے خطرات کم کرنے میں مدد کرتا ہے۔
انگور پٹھوں کی طاقت اور صلاحیت کو بہتر بناتے ہیں، جارجیا یونیورسٹی میں چوہوں پر کیے گئے مطالعے سے معلوم ہوا کہ انگور کے چھلکوں میں پائے جانے والے مرکبات (کیٹیچنز، کوئیرسیٹن اور ریسویراٹرال) نے چوہوں میں تھکن، فٹنس اور پٹھوں کے افعال کو بہتر کرنےمیں مدد کی، اگرچہ انسانوں پر اس قسم کی تحقیق نہیں کی گئی، تاہم انگوروں سے انسانی جسم کو بھی توانائی حاصل ہوتی ہے۔
انگور میں موجود اجزاء عمر میں اضافے کی وجہ سے ہونے والی علامات اور جِلد سے متعلق مسائل کو کم کرنے میں مدد کرتے ہیں، کیلیفورنیا یونیورسٹی میں کی گئی ایک تحقیق کے مطابق انگور میں موجود ریسویراٹرال کیل مہاسوں کی وجہ بننے والے جراثیم کے خلاف مزاحمت کرتا ہے۔
میامی یونیورسٹی کی ایک تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ انگور کھانے سے آنکھیں صحت مند رہتی ہیں، تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ انگور کھانے سے آنکھوں کے قرنیے میں نقصان دہ مالیکیولز کے اخراج کا خطرہ کم ہوتا ہے، یہ پھل ڈی این اے کو نقصان سے محفوظ رکھنے میں مدد کرتے ہوئے صحت مند خلیوں کو تحفظ فراہم کرتا ہے، جس سے بصارت کو فائدہ ہوتا ہے۔
مطالعے سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ پھل اور سبزیاں جتنی زیادہ کھائی جائیں اتنا ہی دمے یا سانس کی بیماریوں کا مسئلہ کم ہو گا، انگور کھانے سے بھی دمے کی تکلیف کم ہو سکتی ہے۔
جریدے نیوٹرینٹ میں شائع ہونے والے نتائج سے پتہ چلا ہے کہ پھل اور سبزیاں دمے کی روک تھام اور علاج دونوں میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔