امریکی انٹیلی جنس ایجنسی سی آئی اے کے ایک سابق اہلکار کو مختلف ممالک میں بے ہوش خواتین کے ساتھ جنسی زیادتی کرنے کے الزام میں 30 سال قید کی سزا سنا دی گئی۔
امریکی میڈیا کے مطابق برائن جیفری ریمنڈ نامی سابق سی آئی اے افسر کو 30 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔ وہ 14 سال کے دوران کئی ممالک میں متعدد خواتین کو بے ہوش کرکے ان کا جنسی استحصال کرتا رہا اور اس کے پاس سے 500 سے زائد ویڈیوز اور تصاویر ملی ہیں جن میں وہ اپنے جرائم کو ریکارڈ کرتا رہا۔
عدالت میں پیش کیے گئے شواہد کے مطابق ملزم نے مختلف ممالک میں اپنے عہدے کا غلط فائدہ اٹھایا اور بے ہوشی کی حالت میں خواتین کو نشانہ بنایا۔
ریمنڈ نے نومبر 2023 میں 4 مختلف الزامات، بشمول جنسی زیادتی، غیر اخلاقی مواد کی منتقلی اور خواتین کو زبردستی بہکانے کے جرم کا اعتراف کیا اور تسلیم کیا کہ اس نے 28 خواتین کو بے ہوش کرکے غیر اخلاقی ویڈیوز بنائیں اور دیگر 2 خواتین کو بھی اسی طرح نشانہ بنایا۔
اس کی درندگی پہلی بار اس وقت سامنے آئی جب مئی 2020 میں میکسیکو سٹی پولیس کو اس کے اپارٹمنٹ سے ایک خاتون کی چیخوں کی اطلاع ملی۔ تحقیقات کے بعد پتہ چلا کہ ریمنڈ مختلف ممالک میں خواتین کو نشہ آور اشیاء دے کر ان کا استحصال کرتا رہا۔
امریکی محکمہ انصاف میں سزا سنائے جانے کے دوران جج نے ریمنڈ کو ’جنسی درندہ‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس نے نہ صرف خواتین کا استحصال کیا بلکہ اپنے ملک اور حکومت کی بھی بے حرمتی کی۔