• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اسرائیلی بمباری سے پہلے اور بعد کے فلسطینیوں کی حالت سامنے آگئی

فوٹوز انسٹاگرام
فوٹوز انسٹاگرام

مقبوضہ فلسطین کے علاقے غزہ پٹی میں غاصب اسرائیلی فوج کے مظالم جاری ہیں۔ صہیونی فوج نے 7 اکتوبر 2023 کے بعد سے اب تک ہزاروں فلسطینیوں کو شہید کرنے کے ساتھ ساتھ متعدد رہائشی عمارتیں بھی تباہ کردی ہیں۔

اسرائیلی فوج کی بمباری نے غزہ کے متعدد علاقوں کو تباہ کردیا جبکہ ہزاروں فلسطینی محفوظ پناہ گاہوں میں منتقل ہوگئے، صہیونی فوج نے اسپتالوں اور اسکولوں میں بھی بڑے پیمانے پر بمباری کی ہے۔

صیہونیوں کے مظالم پر دنیا بھی خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے جبکہ امریکا بھی اسرائیلی کارروائیوں کا دفاع کرتا نظر آتا ہے۔ ایسے میں نہتے فلسطینی اپنے اوپر ہونے والے مظالم کے خلاف مزاحمت کی تصویر بنے ہوئے ہیں۔ حماس کی جانب سے بھی اسرائیل کے ناجائز قبضے کے خلاف مزاحمت جاری ہے۔

اسرائیلی فوج کی بمباری سے متاثر ہونے والے فلسطینیوں کی حالت اور تباہ شدہ علاقے کو سوشل میڈیا انفلوئنسر نے دنیا کے سامنے پیش کردیا۔

فوٹوز اینڈ ویڈیوز شیئرنگ ایپ انسٹاگرام پر شیئر کی گئی متعدد تصاویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ کس طرح اسرائیلی بمباری سے پہلے غزہ کے لوگ ہنسی خوشی زندگی گزار رہے تھے اور یہاں پر زندگی کے رنگ نظر آتے تھے مگر اب فلسطینی تباہ حال نظر آرہے ہیں۔

 یاد رہے کہ 7 اکتوبر 2023 کے بعد سے غزہ پر اسرائیلی فوج کی بمباری میں 41 ہزار 595 افراد شہید ہوچکے ہیں جبکہ 96 ہزار 251 زخمی ہوئے۔

بین الاقوامی خبریں سے مزید