• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

انٹرنیٹ پر ذاتی، مالی معلومات دینے پر پاکستانیوں کی تشویش کم

کراچی (نیوز ڈیسک) پاکستانی انٹرنیٹ پر ذاتی اور مالی معلومات دینے پر کم پریشان نظر آتے ہیں ،لیکن جب بات صحت سے متعلق ہو تو زیاد ہ احتیاط برتتے ہیں ،اس بات کا پتہ گیلپ پاکستان اور ورلڈ وائڈانڈیپینڈینٹ نیٹ ورک کے پاکستان سمیت دنیا کے 39ممالک میں کیے گئے سروے سے چلا۔عالمی سطح پر48فیصد، پاکستان میں 34فیصد مالی معلومات دینے پر فکرمند،31فیصد پاکستانیوں نے ذاتی معلومات شیئر کرنے پر پریشانی کا کہا۔ سروے کے مطابق 39ممالک کی مجموعی آراء کو دیکھا جائے تو 48فیصد نے انٹرنیٹ پر مالی معلومات دینے پر تشویش کا اظہار کیا، لیکن پاکستان میں 34فیصد نے مالی معلومات دیتے ہوئے فکرمند ہونے کا کہا، 35فیصد بے فکر نظر آئے اور انٹرنیٹ پر مالی معلومات شیئرکرنے سے کوئی نقصان نہ ہونے کا کہا ،23فیصد نے درمیانی رائے اختیار کی اور نہ اس پر تشویش کا اظہار کیا نہ بے فکری دکھائی ،9فیصد نے اس سوال کا کوئی جواب نہیں دیا۔ذاتی معلومات آن لائن دینے پر بھی پاکستانیوں کی تشویش عالمی سطح سے کم نظر آئی ،عالمی سطح پر45 فیصد انٹرنیٹ پر ذاتی معلومات دینےپرپریشانی کا اظہار کرتے نظر آئے لیکن پاکستان میں31فیصد نے اس بارے میں پریشانی کا اظہار کیا،جبکہ 37فیصد نے ذاتی معلومات شیئر کرنے پر کوئی تشویش نہ ہونے کہا،21 فیصد نے درمیانہ موقف اختیا ر کیا جبکہ 11فیصد نے اس سوال کاکوئی جواب نہیں دیا۔ اس کے برعکس صحت سے متعلق معلومات انٹرنیٹ پر شیئر کرنے پر پاکستانیوں نے عالمی سطح سے بھی زیادہ محتاط رویہ اپنایا ،عالمی سطح پر 34فیصد صحت سے متعلق اپنی معلومات انٹرنیٹ پر دیتے ہوئے فکر مندنظرآئے،جبکہ پاکستان میں 36 فیصد نے اپنی صحت سے متعلق معلومات انٹرنیٹ پر شیئرکرتے ہوئے فکر مندی کا اظہار کیا۔

ملک بھر سے سے مزید