کنگز کالج لندن کے اسکول آف سیکیورٹی اسٹڈیز کے سینئر لیکچرار اینڈریاس کریگ نے کہا ہے کہ ایران کا اسرائیل پر حملہ پہلے سے زیادہ طاقتور تھا۔
عرب میڈیا سے بات کرتے ہوئے اینڈریاس کریگ کا کہنا تھا کہ "ایران کی جانب سے کل ہونے والا حملہ اپریل کے مقابلے میں زیادہ سنگین تھا، اس لیے اسرائیل کا ردعمل پچھلی بار سے زیادہ سخت ہوگا۔"
انہوں نے کہا کہ ممکن ہے اسرائیلی طیارے ایرانی فضائی حدود میں داخل ہو کر فوجی مقامات کو نشانہ بنائیں۔
انکا یہ بھی کہنا تھا کہ اسرائیل کی جانب سے ایران پر کسی بھی فوجی ردعمل کا ایرانی جوہری تنصیبات کو نقصان پہنچانے کا امکان نہیں کیونکہ وہ پہاڑوں کے نیچے گہرائی میں ہیں، جس کی وجہ سے وہاں تک پہنچنے کے بہت کم مواقع ہیں۔
انہوں نے مزید کہا "غیر فوجی مقامات جیسے تیل کی ریفائنریز پر حملوں کا کوئی اثر نہیں ہوگا اور نہ ہی یہ کل کے حملے کے جواب میں کسی بھی طرح سے جائز ہوں گے۔"
کریگ کا کہنا تھا کہ اسرائیل اپنی طاقت اور عزم کا مظاہرہ کرنا چاہتا ہے لیکن اس کے ساتھ ساتھ یہ بھی حقیقت ہے کہ اسرائیل فوجی طور پر کچھ ایسا حاصل کرنے کی امید رکھتا ہے جو فی الوقت ممکن نظر نہیں آتا۔
واضح رہے کہ گزشتہ شب ایران نے اسرائیل پر 400 بیلسٹک میزائل داغ دیے جس کا ہدف تل ابیب کے شمال میں فوجی تنصیبات بتائی جارہی تھیں۔
حملوں کے بعد اسرائیل نے فوجی علاقوں میں جانے پر پابندی عائد کردی تھی۔