پاکستانی کوہ پیما سرباز خان نے 8ہزار میٹر سے بلند دنیا کی تمام 14چوٹیاں سر کرکے منفرد کارنامہ انجام دیا اور یہ اعزاز حاصل کرنے والے پہلے پاکستانی بن گئے ہیں۔سرباز خان نے پاکستان کی کوہ پیمائی کی تاریخ میں ایک نیا باب رقم کردیا ہے اور وہ تبت میں واقع 8 ہزار 2 7 میٹر بلند چوٹی ششاپنگما سر کرکے دنیا کی 8ہزار میٹر سے بلند تمام 14چوٹیاں سرکرنے والے پہلے پاکستانی کوہ پیما بن گئے ہیں۔دنیا کی 14ویں بلند ترین چوٹی سرکرنے کے بعد وہ ان کوہ پیماؤں کی فہرست میں شامل ہوگئے ہیں جنہوں نے تمام بلند ترین چوٹیاں سر کرنے کا اعزاز حاصل کرلیا ہے۔گلگت بلتستان کے ضلع ہنزہ سے تعلق رکھنے والے سرباز خان نے دنیا کی بلند ترین 14 چوٹیاں سر کرنے کا سفر 2017میں شروع کیا تھا اور سب سے پہلے 8ہزار 126میٹر بلند نانگا پربت سرکیا تھا اور یہ ان کی کامیاب کوہ پیمائی کا نکتہ آغاز تھا، بعد ازاں انہوں نے جولائی 2018میں کے ٹو، مئی 2019میں لہوٹسے سر کیا جہاں وہ 8ہزار 516میٹر بلند چوٹی سرکرنے والے پہلے پاکستانی کوہ پیما بن گئے تھے۔انہوں نے جولائی 2019میں متبادل آکسیجن کی سہولت کے بغیر 8ہزار 51میٹر بلند چوٹی براڈ پیک سرکیا جو ان کے کیریئر میں ایک منفرد کامیابی ہے، اسی برس ستمبر میں انہوں نے نیپال میں واقع 8ہزار 163میٹر بلند ماناسلو سر کیا اور یہ کامیابی حاصل کرنے والے دوسرے پاکستانی بن گئے تھے۔ سرباز خان کی کامیابیوں کا سلسلہ یہی نہیں رکا بلکہ اپریل 2021میں وہ دنیا کی قاتل کہلائی جانے والی چوٹیوں میں سے ایک اناپورنا سر کرلیا، محض ایک ماہ بعد انہوں نے دنیا کی بلند ترین 8ہزار 849میٹر بلند چوٹی ماؤنٹ ایورسٹ سرکرلیا۔جولائی 2021میں ان کی قیادت میں پاکستانی کوہ پیماؤں کی ٹیم نے 8ہزار 35میٹر بلند گشہ بروم ٹو سرکرلیا تھا اوراس طرح انہوں نے خود کو کامیاب کوہ پیما ثابت کردیا تھا پھر اکتوبر 2021میں سرباز خان 8ہزار 167میٹر بلند دھولاگری سر کرنے والے پہلے پاکستانی کوہ پیما بن گئے۔اپنی کامیابیوں کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے انہوں نے مئی 2022میں کنگ چینجونگا اور ماکالو سر کرلیا اور مذکورہ دونوں چوٹیاں سرکرنے والے پہلے پاکستانی بن گئے، اگست 2022میں ایک اور اعزاز حاصل کرتے ہوئے دنیا کی 12ویں بلند ترین چوٹی گشہ بروم 2 سر کرلی۔پاکستانی کوہ پیما نے اکتوبر 2023میں 8ہزار 188میٹر بلند چوٹی چواویو سرکرکے یہ سنگ میل عبور کرنے والے پہلے پاکستانی کوہ پیما بن گئے، 4اکتوبر 2024کو انہوں نے ششاپنگما کامیابی کے ساتھ سر کرلی اور یوں وہ دنیا کی تمام 14بلند ترین چوٹیاں سرکرنے والے پہلے پاکستانی بن گئے۔سرباز خان کے ریکارڈ میں یہ بات شامل ہے کہ انہوں نے ان 14چوٹیوں میں سے 11بلند ترین چوٹیوں کو متبادل آکسیجن کے بغیر سرکرلیا ہے، جس سے کوہ پیمائی کے شعبے میں انتہائی مشکل اور خطرناک کام تصور کیا جاتا ہے۔ انہوں نے 2023میں ششاپنگما کے ساتھ ساتھ شو اویو بھی سر کرلیا تھا اور اب وہ یہ تاریخی کامیابی حاصل کرنے والے پہلے پاکستانی بن گئے ہیں۔سیاحوں کی جنت ہنزہ سے تعلق رکھنے والے سرباز خان نے جن 8ہزار سے زائد بلند چوٹیوں کو سر کیا ہے ان میں ۔نانگا پربت (8 ہزار 126میٹر)۔ 2اکتوبر 2017کے ٹو(8ہزار 611میٹر)۔ 22جولائی 2018لہوٹسے (8ہزار 516 میٹر)۔ 14مئی 2019، ریکارڈ؛ یہ چوٹی سرکرنے والے پہلے پاکستانی ہیںبراڈ پیک(8ہزار 51 میٹر)۔ 11 جولائی 2019، ریکارڈ؛ متبادل آکسیجن کے چوٹی سر کیماناسلو (8ہزار 163میٹر)۔ 25ستمبر 2019، ریکارڈ؛ ماناسلو سر کرنے والے دوسرے پاکستانی بن گئےاناپورنا (8ہزار 91میٹر)۔ 16اپریل 2021، ریکارڈ؛ اناپورنا سر کرنے والے پہلے پاکستانی بن گئے۔ ماؤنٹ ایورسٹ (8ہزار 849میٹر) 12مئی 2021 گشہ بروم ٹو (8ہزار 35میٹر) ۔18جولائی 2021 دھاؤلاگری (8ہزار 167میٹر)۔یکم اکتوبر 2021، ریکارڈ:دھاؤلاگری سر کرنے والے پہلے پاکستانی بن گئے کنگ چینجونگا (8ہزار 586میٹر)۔ 7مئی 2022، ریکارڈ؛ 8ہزار میٹر بلند 10چوٹیاں سرکرنے والے پہلے پاکستانی بن گئے۔ماکالو (8ہزار 481میٹر)۔ 28مئی 2022، ریکارڈ؛ ماکالو سر کرنے والے پہلے پاکستانی بن گئے۔گشہ بروم ٹو (8ہزار 80میٹر) 12اگست 2022، ریکارڈ؛ گشہ بروم ون سر کرنے والے پہلے پاکستانی بن گئے۔چو اویو( 8ہزار 188میٹر)۔ 2 اکتوبر 2023، ریکارڈ؛ 8 ہزار سے بلند 13 چوٹیاں سر کرنے والے پہلے پاکستانی بن گئے ششا پنگما (8ہزار 27میٹر)۔ 4اکتوبر 2024، ریکارڈ؛ تمام بلند ترین 14 چوٹیاں سرکرنے والے پہلے پاکستانی بن گئے۔