فرانس کے صدر ایمانویل میکرون اور اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کے درمیان لفظی جنگ چھڑ گئی۔
غیر ملکی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق فرانسیسی صدر میکرون کا کہنا ہے کہ اگر ممالک جنگ بندی چاہتے ہیں تو اسرائیل کو ہتھیاروں کی سپلائی بند کر دیں، جنگ بندی کا مطالبہ کرنا اور ہتھیاروں کی فراہمی جاری رکھنا متضاد ہے۔
اسرائیلی وزیرِ اعظم نیتن یاہو نے اسرائیل پر اسلحے کی پابندی کے فرانسیسی صدر کے مطالبے کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
اسرائیلی وزیرِ اعظم نیتن یاہو نے سخت ردِعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ فرانسیسی صدر میکرون اسرائیل کے لیے ہتھیاروں کی پابندی کا مطالبہ کر رہے ہیں ان کو شرم آنی چاہیے، اسرائیل ان کی حمایت کے بغیر بھی جنگ جیت جائے گا۔
ان کا کہنا ہے کہ اسرائیل ایران کی سربراہی میں جاری بربریت کا مقابلہ کر رہا ہے، تمام ممالک کو مضبوطی سے اسرائیل کے شانہ بشانہ کھڑا ہونا چاہیے۔
الیسی پیلس کی جانب سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ دونوں رہنماؤں نے اپنی آراء کو تسلیم کیا اور بہتر تفہیم کے لیے اپنی باہمی خوابش پر زور دیا۔
میکرون نے نیتن یاہو سے کہا کہ اب جنگ بندی کا وقت آ گیا ہے، اسلحے کی فراہمی، غزہ میں جنگ کا طول پکڑنا اور لبنان تک اس کی توسیع اسرائیلیوں اور خطے کے ہر فرد کی توقع کے مطابق سلامتی پیدا نہیں کر سکتی، ہمیں فوری طور پر فیصلہ کن کوشش کرنی چاہیے جو ہمیں اسرائیل اور مشرقِ وسطیٰ میں ہر ایک کی سلامتی کے لیے ضروری سیاسی حل تیار کرنے کی اجازت دے۔
اسرائیل اور حماس جنگ کے ایک سال مکمل ہونے کے موقع پر میکرون نے اسرائیلی عوام بالخصوص متاثرین، یرغمالیوں اور ان کے پیاروں کے ساتھ فرانسیسی عوام کی یک جہتی کا اعادہ بھی کیا۔