کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیو کے پروگرا م ’’رپورٹ کارڈ‘‘ میں میزبان علینہ فاروق کے سوال پاکستان تحریک انصاف سیاسی حکمت عملی کے لئے کس سے ہدایات لے رہی ہے اور اگر عمران خان سے رابطہ نہیں ہو پارہا تو موجودہ قیادت میں سیاسی بصیرت نہیں ہے کہ فیصلہ سازی کرسکے؟ ۔
اس سوال کے جواب میں سینئر تجزیہ کار سہیل وڑائچ ،ارشاد بھٹی،سلیم صافی اورریماعمر نے کہاہےکہ تاریخ شاہد ہے کہ پرامن سیاسی جدوجہد ہی کامیاب ہوتی ہے اُن کا ریاست سے جو لڑنے کا منصوبہ ہے اس کو دفن کردینا چاہئے، جب تک ن لیگ او رپیپلز پارٹی کے لیڈران موجود ہیں یہ عمران خان کی مقبولیت کم نہیں ہونے دیں گے،ایسا نہیں ہے کہ تحریک انصاف عوام میں اثر کھو رہی ہے ،تحریک انصاف پر اگر تنقید ہو رہی ہے تو حکومت سے محبت کا اظہار نہیں ہورہاہے ۔
سینئر تجزیہ کار سہیل وڑائچ نے کہا کہ جو بھی یہ حکمت عملی لے کر چل رہا ہے اس سے تحریک انصاف کو شدید نقصان پہنچ رہا ہے۔ مجھے تحریک انصاف کے کروڑوں لوگوں سے ہمدردی ہے جو ملک میں مثبت تبدیلی کے خواہاں ہیں۔ تاریخ شاہد ہے کہ پرامن سیاسی جدوجہد ہی کامیاب ہوتی ہے اُن کا ریاست سے جو لڑنے کا منصوبہ ہے اس کو دفن کردینا چاہئے،جب تک نون لیگ او رپیپلز پارٹی کے لیڈران موجود ہیں یہ عمران خان کی مقبولیت کم نہیں ہونے دیں گے.
سنیئر تجزیہ کار ارشاد بھٹی نے کہا کہ خواجہ آصف اگر یہ سمجھتے ہیں کہ تحریک انصاف زوال پذیر ہے تو سیالکوٹ کی سیٹ پر ریحان ڈار کے مقابلے میں فری اینڈ فیئر الیکشن لڑ لیں انہیں لگ پتہ جائے گا۔ عمران خان نون لیگ اور پیپلز پارٹی کی انشورنس پالیسی ہیں اور اسی طرح یہ لوگ عمران خان کی انشورنس پالیسی ہیں۔