پاک افغان ٹریڈ میں کسٹم اختیارات میں مبینہ مداخلت کے تنازع پر چمن میں پاکستانی درآمد کنندگان اور کسٹم کلیئرنگ ایسوسی ایشن نے درآمد معطل کر دی۔
کسٹم حکام کے مطابق افغانستان سے آنے والے میوہ جات اور سبزیوں کے درجنوں کنٹینر پھنس گئے۔ تاجروں کا کہنا ہے کہ فریش فروٹ فی کنٹینر 17 لاکھ روپے تک ٹیکس دیتے ہیں، پھر جبری ٹیکس بھی لیا جاتا ہے۔
تاجروں کے مطابق صورتحال کے خلاف افغانستان سے ہر قسم کی درآمد احتجاجاً روک دی ہے۔
دوسری جانب کسٹم حکام کا کہنا ہے کہ افغانستان سے روزانہ فریش آئٹم کے 70 سے 80 کنٹینر آتے ہیں، روزانہ صرف فریش آئٹم کی مد میں ڈیڑھ کروڑ روپے ریونیو ملتاہے۔
کسٹم حکام کے مطابق صورتحال سے ایف بی آر حکام کو آگاہ کر دیا گیا ہے۔
ایف سی حکام کے مطابق غیر قانونی سامان لانے کی اطلاعات پر ری چیکنگ کی جاتی ہے، جبری ٹیکس لینے کا الزام درست نہیں۔ فروٹ کارگو میں غیر قانونی سامان کی اسمگلنگ کی اطلاعات پر چیکنگ سخت کی۔