• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کراچی: ووٹوں کی دوبارہ گنتی میں ہنگامہ، توڑ پھوڑ، بیلٹ پیپرز کی بوری جلا دی



قومی اسمبلی کے حلقے این اے 231 کراچی کے 4 پولنگ اسٹیشنوں میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی کے موقع پر ہنگامہ آرائی ہوئی۔

ووٹوں کی گنتی شروع ہونے سے قبل نقاب پوش افراد ریجنل الیکشن کمیشن کے دفتر میں گھس گئے، توڑ پھوڑ کی اور بیلٹ پیپرز کی بوری باہر لے جا کر آگ لگا دی۔

الیکشن ٹریبونل سندھ ہائیکورٹ کے احکامات پر حلقہ این اے 231 ملیر تھری کے چار پولنگ اسٹیشنز پی ایس 65 ،71، 98 اور 175 کی دوبارہ گنتی آج ریجنل الیکشن کمشنر کراچی امتیاز کلہوڑو کی نگرانی میں ہونا تھی۔

دوبارہ گنتی کے لیے اس نشست سے عام انتخابات 2024 میں کامیاب ہونے والے امیدوار عبدالحکیم بلوچ، تحریک انصاف کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار خالد محمود اور اس حلقے سے الیکشن 2024 میں حصہ لینے والے دیگر امیدوار بھی موجود تھے۔

 گنتی کا عمل شروع ہونے سے کچھ منٹ پہلے نامعلوم افراد جنہوں نے اپنے منہ چھپا رکھے تھے، ریجنل الیکشن کمیشنر کے دفتر پر حملہ کردیا، دفتر میں توڑ پھوڑ کی اور بیلٹ پیپرز اور انتخابی سامان سے بھری بوری کو جلا دیا جبکہ شیشے کی بوتلوں سے بھی وہاں موجود افراد پر حملہ کیا۔

اس موقع پر پولیس کی نفری بھی کچھ نہ کرسکی اور نامعلوم افراد باآسانی فرار ہوگئے، حملے میں ریجنل الیکشن کمیشن کا نائب قاصد زبیر بھی زخمی ہوگیا۔

اس موقع پر تحریک انصاف اور پیپلز پارٹی کے رہنماؤں اور امیدواروں نے ایک دوسرے پر الزامات لگائے۔

حملے کے بعد ایس ایس پی ساؤتھ ساجد سدوزئی نے جائے وقوعہ کا دورہ کیا۔

دوسری جانب  پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور پیپلز پارٹی نے ایک دوسرے پر الزامات عائد کرتے ہوئے واقعے کا مقدمہ درج کروا دیا۔

الیکشن کمیشن سندھ نے نوٹس  لیتے ہوئے ووٹوں کی دوبارہ گنتی ایک ہفتے کیلئے روک دی۔

خیال رہے کہ این اے 231 سے پیپلز پارٹی کے عبدالحکیم بلوچ 389 ووٹوں کی برتری سے کامیاب ہوئے تھے، دوسرے نمبر پر تحریکِ انصاف کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار خالد محمود تھے۔

دوبارہ گنتی کے آغاز سے قبل پیپلز پارٹی کے امیدوار عبدالحکیم بلوچ اور پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار خالد محمود ریجنل الیکشن کمشنر کے دفتر پہنچے۔

اس موقع پر ریجنل الیکشن کمیشن کے دفتر پر پیپلز پارٹی کے امیدوار عبدالحکیم بلوچ اور پولیس کے درمیان تلخ کلامی ہوئی۔ تلخ کلامی عبدالحکیم بلوچ کے وکیل کو اندر جانے سے روکنے پر شروع ہوئی۔

قومی خبریں سے مزید