کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر)پاکستان یونائیٹڈ ورکرز فیڈریشن بلوچستان کے زیر اہتمام کول مائنز دکی میں 20 کان کنوں کی شہادت کے واقعہ کے خلاف جمعہ کو کوئٹہ پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا ، اس موقع پر مظاہرین نے بینرز اٹھا رکھے تھے اور واقعے کے خلاف نعرے بازی کررہے تھے ۔ مظاہرئے سے فیڈریشن کے جنرل سیکرٹری پیر محمد کاکڑ ، سرزمین افغانی ، حاجی نور محمد یوسفزئی ، شمس خلجی ، ملک سعید لہڑی ، عثمان علی ، عزیز احمد سارنگزئی ،کامریڈ نذرمینگل و دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دکی کول مائنز کا واقعہ انتہائی قابل افسوس ہے جس میں 20 کانکن شہید اور درجن کے قریب زخمی ہوئے ، امن و امان قائم کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے مگر حکومت محنت کشوں کو تحفظ فراہم کرنے میں ناکام رہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ کول مائنز سے لاکھوں محنت کشوں کا روزگار وابستہ ہے اور اس صنعت سے حکومت مختلف ٹیکسوں کی مد میں اربوں وصول کرتی ہے ، ایسی صورت حال میں کول مائنز میں کوئی کانکن کام کرنے کے لیےتیار نہیں ہوگا جس سے نہ صرف لاکھوں محنت کش بے روز گار ہوں گے بلکہ حکومت کو سالانہ اربوں روپے ٹیکس بھی نہیں ملے گا ، ایک طرف آئے روز محنت کش حادثات کا شکار ہوتے ہیں تو دوسری جانب ایسے واقعات معمول بن چکے ہیں ۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ تمام کول مائنز ورکرز کو سوشل سیفٹی نیٹ میں لایا ، ڈیتھ گرانٹ اور کمپنسیشن کا حصول آسان بنایاجائے، کانکنوں کو تحفظ فراہم کرنے کے لئے ٹھوس قدامات اٹھائے جائیں۔