اچھی خوراک سے انسان نہ صرف اپنی صحت کو بہتر اور برقرار رکھ سکتا ہے بلکہ خوبصورت بھی نظر آ سکتا ہے۔
اس لیے آج کچھ ایسی اشیاء کے بارے میں بات کر لیتے ہیں جنہیں ناشتے میں شامل کرنے سے انسان کی خوبصورتی میں بھی اضافہ ہوسکتا ہے۔
جامن عام طور پر ہر موسم میں دستیاب نہیں ہوتے لیکن جب ان کا موسم آئے تو انہیں فروٹ چاٹ میں اسٹربیری اور بادام وغیرہ ملا کر کھائیں کیونکہ ان سب چیزوں کے اند ر موجود اینٹی آکسیڈنٹس موجود ہوتے ہیں جو جِلد کو فری ریڈیکلز سے محفوظ رکھیں گے اور وقت سے پہلے ڈھلنے سے بچائیں گے۔
اس کے علاوہ، جامن میں موجود سوزش کش خصوصیات، فائدہ مند منرلز جیسے کہ کیلشیئم، وٹامن اے، فاسفورس، آئرن اور تھیامائن انسان کی صحت کو بھرپور بناتے ہیں۔
پپیتے کے ساتھ لیموں کا تڑکا آپ کی صبح کو زبردست آغاز فراہم کرتا ہے کیونکہ اس میں فائدہ مند پروٹیولائٹک انزائمز ہوتے ہیں جو نہ صرف انسان کے ہاضمے کے افعال کو بہتر بناتے ہیں بلکہ اپنی سوزش کش خصوصیات کی وجہ سے یہ جسم میں پیدا ہونے والی جلن یا سوزش کے خلاف بھی کام کرتے ہیں۔
صرف اتنا ہی نہیں بلکہ پپیتے کے چھلکے چہرے پر نرمی سے آہستہ آہستہ ملنے سے جِلد قدرتی طور پر ایکسفولی ایٹ ہوسکتی ہے۔
تخم بالنگا کو ناشتے میں شامل کرنے سے نہ صرف دن کو زبردست آغاز ملتا ہے بلکہ اس کے اندر موجود اومیگا تھری فیٹی ایسڈز جِلد کو تروتازہ رکھتے ہیں۔
اس کے علاوہ جن لوگوں کو انفلیمیشن یعنی جِلد میں جلن یا سوزش کا مسئلہ یعنی ایکنی اور ایکزیما ہو، ان کے لیے یہ زبردست بوسٹر کا کام کرتا ہے۔
یہی نہیں تخم بالنگا میں سلیکا بھی ہوتا ہے جو مربوط ٹشوز یعنی عضلات کی بناوٹ میں کردار ادا کرتا ہے اور اسی لیے یہ بالوں، جِلد اور ناخنوں کے لیے بہت فائدہ مند ہے۔
دنیا بھر میں ناشتے میں انڈوں کا استعمال بہت مرغوب سمجھا جاتا ہے اور ہر کوئی اسے مختلف طریقوں سے بنا کر لطف اندوز ہوتا ہے لیکن جو لوگ ناشتے میں انڈے کا استعمال نہیں کرتے تو اُنہیں بھی فوراً انڈے کا استعمال شروع کر دینا چاہیے۔
انڈوں کا سب سے بڑا فائدہ یہ ہے کہ اس سے مختلف قسم کے ناشتے بن سکتے ہیں اور انسان بیزار نہیں ہوتا۔
غذائیت کی بات کریں تو انڈے پروٹین کا بہترین ذریعہ ہیں اور صبح کے وقت انڈوں سے حاصل ہونے والا پروٹین دن بھر کے بلڈ شوگر لیول کو نارمل سطح پر برقرار رکھتا ہے اور ہارمونز پر منفی اثر نہیں ڈالتا۔
انڈے کولا جن پیدا کرنے کے عمل میں بھی تیزی لاتے ہیں جو جِلد کو جواں رکھنے میں مددگار ہوتے ہیں اور وٹامن ڈی کا بہترین ذریعہ بھی ہیں۔
ریڈ اسموتھیز میں لال غذائیں جیسے کہ تربوز اور چقند ر شامل ہوتے ہیں۔
چقندر فائبر سے بھرپور ہوتا ہے جس میں کیلوریز بھی کم ہوتی ہیں اس لیے درج بالا طریقے کے مطابق نصف کپ اِسکمڈ ملک، نصف کپ گریک یوگرڈ، ایک کپ کٹا ہوا تربوز اور ایک سلائس چقندر ملا کر اچھی طرح بلینڈ کرلیں۔
چقندر کا ذائقہ چونکہ اکثر لوگوں کو اچھا نہیں لگتا تو تربوز شامل کرنے سے چقند ر کا ذائقہ دب جاتا ہے اور اس طرح چقندر کے استعمال سے خون کے سرخ خلیوں میں اضافہ ہوتا ہے، خون پتلا ہوتا ہے اور اس کے دورانیہ میں اعتدال آتا ہے تو بلڈ پریشر کنٹرول میں اور انسان صحت مند رہتا ہے۔