اسلام آباد (محمد صالح ظافر، خصوصی تجزیہ نگار)آج سے شروع ہونے والے چوبیس گھنٹے آئینی ترامیم کےلئے آخری ڈیڈلائین ہونگے .
نئے چیف جسٹس کی تقرری کے تمام مراحل ازروئے ترمیم سبکدوش ہورہے چیف جسٹس کی ریٹائرمنٹ سے تین دن پہلے مکمل ہونا اور صدارتی توثیق لازم ہے،26ویں ترامیم "ابھی نہیں تو پھر کبھی نہیں " کے مرحلے پر پہنچ گئی ہے۔
مولانا فضل الرحمٰن کی اقامت گاہ پر لگاتار دوسری رات "سیاسی رت جگا" وزیر اعظم شہباز شریف اور بلاول بھٹو زرداری اپنے رفقا کے ساتھ نصف شب کے بعد آئے اور فجر ازانیں شروع ہونے پر واپس گئے جمعہ-ہفتہ کو آدھی رات کے بعد بلاول دوبارہ مولانا کے حجرے پر پہنچ گئے۔
آج وزیراعظم ارکان پارلیمنٹ کے لئے ناشتے اور ظہرانے کا اہتمام کر رہے ہیں عشائیہ کی کوئی جبر نہیں ،پارلیمانی کمیٹی کے آخری اجلاس کے بعد نائب وزیراعظم سینٹر محمد اسحاق ڈار، سینٹر اعظم نذیر تارڑ اور سینٹر شیری رحمان کی ایوان صدر میں صدر زرداری اور "حکومتی ماہرین " سے طویل ملاقات، آئین کی 26ویں ترمیم ’’ابھی نہیں تو پھر کبھی نہیں‘‘ کے مرحلے پر پہنچ گئی ہے حکومتی ارکان پارلیمنٹ کے لئے آج (ہفتے) کوناشتے اور ظہرانے کا وزیراعظم شہباز شریف اہتمام کررہے ہیں۔