11 سال بعد چینی وزیراعظم لی چیانگ کی پاکستان 4 روزہ آمد اور شنگھائی تعاون تنظیم اجلاس کے کامیاب انعقاد سے یہ ثابت ہوگیا ہے کہ میاں نوازشریف اور میاں شہباز شریف کے بارے چین کس قدر مثبت نظریہ رکھتا ہے، لی چیانگ نے نہایت اہم بیان دیا کہ پاکستان کی خوشحالی ہمارے دل کے قریب ہے اس لئے پاکستان کی ترقی کیلئے اپنا کردار ادا کرتے رہیں گے،چینی وزیر اعظم کا یہ بیان اندرونی اور بیرونی دشمنوں کے دلوں پر بجلی بن کر گرا ہے، چینی وزیراعظم لی چیانگ کی آمد سے ایک بار پھر واضح ہوگیا کہ پاک چین دوستی اٹوٹ ہے،شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس میں پاکستان اور چین کے مابین سکیورٹی سے لیکر سائنس و ٹیکنالوجی سمیت 13 معاہدوں پر دستخط بہت اہمیت کے حامل ہیں، گوادر ایئرپورٹ کا ورچوئل افتتاح گیم چینجر ثابت ہوگا،اس موقع پر آرمی چیف جنرل عاصم منیر کی موجودگی بھی خوش آئند تھی، وزیراعظم پاکستان میاں شہباز شریف اور بھارتی وزیر خارجہ جے شنکر کی ملاقات اور مسکراہٹوں کے تبادلے سے دونوں ممالک کے مابین برف پگھلنے کی توقع کی جارہی ہے، روس، تاجکستان، کرغزستان، قازقستان، بیلاروس اور ترکمانستان کے قائدین سے ملاقاتوں کے دور رس نتائج نکلیں گے، شنگھائی تعاون تنظیم کے اہم اجلاس کے موقع پر حماد اظہر و دیگران کی جانب سے احتجاج کی کال دینا ملک دشمنی نہیں تو اور کیا ہے؟ بیرسٹر سیف نے بھارتی وزیر خارجہ جے شنکر کو اپنے احتجاج میں شرکت اور خطاب کی دعوت دینے کا بیان دیکر اپنی منفی سیاست کا پول خود ہی کھول دیا،قبل ازیں تحریک انصاف کی اسلام آباد یلغار میں افغان شہریوں کی شمولیت اور ہتھیاروں کی موجودگی نے انکے پر امن ہونے کے دعووں پر بڑا سوالیہ نشان لگا دیا ہے؟ جڑواں شہرکے شہری برملا کہہ رہے کہ پی ٹی آئی کے احتجاج سے ہمارے کاروبار اور معمولات زندگی بری طرح متاثر ہورہے ہیں،عوام کو یاد ہے کہ ماضی میں بھی چینی وزیر اعظم کی آمد کو روکنے کیلئے کس نے 126 دن اسلام آباد دھرنا دیا تھا؟ ایک طرف انتشاری اذہان اب بھی پاکستان کیخلاف کام کررہے ہیں جبکہ دوسری طرف شہباز شریف سفارتی تنہائی ختم کر نے کے مشن پر لگے ہوئے ہیں ، یہ شہباز شریف حکومت ہی ہے جسکی خارجہ پالیسی کے مثبت اثرات واضح ہورہے ہیں، جس کا ثبوت یہ ہے کہ شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس میں چین، روس، بیلا روس، قازقستان، کرغزستان اور تاجکستان کے وزرائے اعظم جبکہ ایران کے نائب صدر اور انڈیا کے وزیر خارجہ شریک ہو ئے،منگولیا کے وزیر اعظم بطور مبصر اور ترکمانستان کے وزیر خارجہ خصوصی مہمان تھے، عوام یہ بھی جان گئے ہیں کہ یہ شہباز شریف حکومت ہی ہے جس نے فلسطین کا کیس بہت مؤثر طریقے سے لڑا، یہ شہباز شریف حکومت ہی ہے جس نے ہر پلیٹ فارم پر مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کو بے نقاب کیا، یہ شہباز شریف حکومت ہی ہے جسکی دعوت پر آئے ملائیشیا کے وزیراعظم کا دورہ پاکستان کامیاب رہا، یہ شہباز شریف حکومت ہی ہے جس کی انتھک محنت کی وجہ سے آج دنیا پاکستان کی معاشی پالیسیوں کو تسلیم کر رہی ہے، یہ شہباز شریف حکومت ہی ہے جو میاں نوازشریف کے ویژن پر عمل پیرا ہے اور دنیا کہہ رہی ہے کہ پاکستان کے ساتھ تجارت اور سرمایہ کاری کرینگے، یہ شہباز شریف حکومت ہی ہے جسکی کوششوں سے سعودی عرب کا وفد پاکستان میں آیا ، یہ شہباز شریف حکومت کی ہی مثبت پالیسیاں ہیں جنکی بدولت مہنگائی سنگل ہندسے پر آگئی ہے، یہ شہباز شریف حکومت ہی ہے جس کی کاوشوں کو آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک نے سراہا ہے، شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس کے موقع پر جب تحریک انتشارڈی چوک پر احتجاج کی کال کو عملی جامہ نہ پہنا سکی تو اس کے آلہ کاروں نے لاہور میں سوشل میڈیا پر ایک فیک نیوز کےذریعے وہ اودھم مچایا کہ الامان الحفیظ ، مریم نواز کی قیادت میں حکومت پنجاب نے اس سازش کا کھرا تلاش کرلیا ہے،تمام ذمہ داران کا تعین کرنے اور قرار واقعی سزا دینے کیلئے اعلیٰ اختیاراتی کمیٹی بنا دی گئی ہے،والدین سے درخواست ہے کہ اپنے نوجوان بچوں کو کسی کے انتشاری منصوبوں کا ایندھن نہ بننے دیں ، تحریک انتشار والے آپ کے بچوں کو جرم کی راہ پر لگادیں گے، جب آپکے بچے قانون کو توڑیں گے اور بعد ازاں قانون کی پکڑ میں آجائیں گے تو انھیں تحریک انتشار والے بچانے کیا آئیں گے بلکہ وہ تو انھیں پہچانیں گے بھی نہیں یہ ان کا ریکارڈ ہے۔