• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پی ٹی آئی کا آئینی ترمیم میں ووٹنگ میں حصہ نہ لینے کا فیصلہ

—فائل فوٹو
—فائل فوٹو

پاکستان تحریک انصاف نے 26ویں آئینی ترمیم میں ووٹنگ میں حصہ نہ لینے کا فیصلہ کر لیا۔

پاکستان تحریک انصاف کی سیاسی کمیٹی کے اجلاس کے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ غیرشفاف اور متنازع انداز میں دستور میں ترمیم کے عمل کا حصہ نہ بننے کا فیصلہ کیا ہے۔

اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پارلیمان کے دونوں ایوانوں میں آئینی ترمیم پر رائے شماری اور ووٹنگ کے عمل کا مکمل بائیکاٹ کیا جائے گا۔

پی ٹی آئی کے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پارٹی پالیسی کے خلاف رائے شماری میں شریک تحریک انصاف کے اراکینِ قومی اسمبلی اور سینیٹ کے خلاف احتجاج کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

تحریک انصاف کی سیاسی کمیٹی نے کہا کہ ایوانوں پر قابض گروہ کے پاس آئین کو بدلنے کا کوئی اخلاقی، جمہوری اور آئینی جواز نہیں ہے۔

اعلامیے میں کہا گیا کہ آئین میں ترامیم کے ذریعے جنگل کے قانون کو نافذ کرنا جمہوریت کو زندہ درگور کرنا ہے، تحریک انصاف متنازع ترین ترامیم کی مخالف ہے، ان کی مزاحمت میں مصروفِ عمل ہے۔

تحریک انصاف دونوں ایوانوں میں رائے شماری سے مکمل طور پر الگ رہے گی، سینیٹ اور قومی اسمبلی کا حصہ بننے والے اراکین پارٹی پالیسی اور بانی پی ٹی آئی کی ہدایت پر عمل کے پابند ہیں۔

پی ٹی آئی کی سیاسی کمیٹی نے یہ بھی کہا کہ تحریک انصاف کے کارکن سینیٹ یا قومی اسمبلی میں رائے شماری میں شریک اراکین کی رہائشگاہوں کے باہر دھرنے دیں گے۔

قومی خبریں سے مزید