بلوچستان نیشنل پارٹی (بی این پی) مینگل کے رہنما قاسم رونجھو کا کہنا ہے کہ آج پارٹی کے سربراہ اختر مینگل اور دیگر افراد نے زبردستی پریس کانفرنس کروائی۔
قاسم رونجھو نے اپنی پریس کانفرنس میں کی گئی باتوں کی تردید کردی۔
اپنے نئے بیان میں قاسم رونجھو نے کہا کہ انہوں نے جو کچھ پریس کانفرنس میں کہا، وہ ان سے زبردستی کہلوایا گیا۔
انہوں نے کہا کہ یہ زبردستی کے الفاظ تھے جو لکھے ہوئے تھے کہ مجھے اٹھایا گیا، یہ مچھر کی باتیں ہیں، یہ سب انہوں نے لکھ کر میرے آگے رکھے تھے۔
قاسم رونجھو نے مزید کہا کہ یہ ٹوٹل جھوٹ اور فیبریکیٹڈ ہے، میں گھر پر ہی موجود تھا۔
خیال رہے کہ اس سے قبل پارٹی پالیسی کیخلاف آئینی ترمیم کے حق میں ووٹ دینے پر انہوں نے سینیٹ کی نشست سے استعفیٰ دیا تھا۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے قاسم رونجھو کا کہنا تھا کہ انہیں زبردستی مہمان بنا کر رکھا گیا تھا۔ اسی دوران انہیں ملیریا بھی ہوا اور ڈائلیسز بھی کروانا پڑا۔
دوسری جانب قاسم رونجھو کے بیٹے جہانزیب رونجھو نے دعویٰ کیا کہ ان کے والد کو زبردستی سینیٹ لا کر استعفیٰ دلوایا گیا، ان کے والد تو پہلے ہی مستعفی ہوچکے تھے۔
جہانزیب رونجھو کا کہنا تھا کہ دکھ کی بات ہے کہ بی این پی نے اپنے سینیٹر سے زبردستی پریس کانفرنس کروائی۔
ان کا کہنا تھا کہ پریس کانفرنس میں ادا کیے گئے الفاظ پارٹی کمیٹی نے زبردستی بولنے کو کہا، پارٹی کے غیر اخلاقی اور غیر سنجیدہ اقدام کی مذمت کرتا ہوں۔