• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اسرائیلی وزیر اعظم کے وارنٹ گرفتاری کی استدعا کرنے والے پراسیکیوٹر کی کردار کشی کی جانے لگی

بین الاقوامی فوجداری عدالت آئی سی سی میں فلسطینیوں کی نسل کشی میں ملوث اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو سمیت دیگر اعلیٰ حکام کے وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کی استدعا کرنے والے پراسیکیوٹر کریم خان کی کردار کشی مہم شروع کردی گئی۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق آئی سی سی کو اسرائیلی حکام کے خلاف ممکنہ تحقیقات کے حوالے سے کافی دباؤ کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

ایسے میں اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کی گرفتاری کے وارنٹ جاری کرنے والے پراسیکیوٹر کریم خان پر بھی سنگین الزامات عائد کیے گئے ہیں۔

ان الزامات کے وقت اور نوعیت نے بین الاقوامی انصاف کے حامیوں میں خدشات پیدا کر دیے ہیں کہ آئی سی سی کی خود مختاری اور اس کی جاری تحقیقات کو نقصان پہنچانے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔

کریم  خان کے خلاف حالیہ الزامات کو مبصرین اس بات کے طور پر دیکھ رہے ہیں کہ یہ عدالت کے کام کو روکنے کےلیے جاری دھمکیوں اور دباؤ کی ایک کوشش ہے۔

کریم خان 2021 میں آئی سی سی کے پراسیکیوٹر منتخب ہوئے تھے، انہوں نے عدالت کے مشن کے ساتھ اپنی وابستگی برقرار رکھی ہے۔

 انہوں نے اس بات پر زور دیا ہے کہ وہ تین دہائیوں سے دنیا بھر میں کام کر رہے ہیں اور ان کے خلاف کبھی بھی ایسے کوئی الزامات نہیں لگائے گئے۔ 

کریم خان نے کہا ہے کہ وہ کسی بھی سرکاری عمل کے ساتھ مکمل تعاون کرنے کے لیے تیار ہیں اور ساتھ ہی ہراسانی اور بدسلوکی کے متاثرین کی حمایت کا اعادہ کیا ہے۔

 پراسیکیوٹر کریم خان نے اپنے اوپر  لگے غیر معینہ بدانتظامی کے الزام کی تردید کی ہے، جس کے بعد عدالت کی گورننگ باڈی نے تصدیق کی کہ اسے اس الزام کی اطلاع دی گئی ہے۔

اس حوالے سے  عدالت کا کہنا ہے کہ وہ "ممنوعہ طرز عمل جیسے کہ ہراساں کرنا، جنسی ہراساں کرنا، امتیازی سلوک اور اختیار کے غلط استعمال کے خلاف زیرو ٹالرینس پالیسی پر عمل کرتی ہے۔

کریم خان نے کہا کہ وہ عدالت کے آزاد نگراں میکانزم کو کسی بھی معلومات فراہم کرنے کیلئے تیار ہیں اور یہ بھی کہا کہ ان کے دفتر کو "مختلف قسم کے حملوں اور دھمکیوں" کا سامنا رہا ہے۔

خیال رہے کہ آئی سی سی ایک مستقل عدالت ہے جو رکن ریاستوں یا ان کے شہریوں کے خلاف جنگی جرائم، انسانیت کے خلاف جرائم، نسل کشی اور جارحیت کے جرم کا مقدمہ چلا سکتی ہے۔

آئی سی سی کے جج اس وقت خان کی مئی میں دی گئی درخواست کا جائزہ لے رہے ہیں، جس میں اسرائیلی وزیر اعظم بن یامین نیتن یاہو، اور دیگر کی گرفتاری کی درخواست کی گئی تھی۔

کریم خان سے متعلق کیس مئی میں آئی سی سی نے مبینہ بدانتظامی کے بارے میں کوئی تفصیلات فراہم نہیں کیں۔

واضح رہے کہ پراسیکیوٹر انٹرنیشنل کرمنل کورٹ کریم خان نے مئی میں جنگی جرائم پر اسرائیلی وزیر اعظم، وزیر دفاع کے وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کی استدعا کی تھی۔

بین الاقوامی خبریں سے مزید