• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کشمیر کا مقدمہ مضبوط سیاسی، قانونی اور اخلاقی بنیادوں پر کھڑا ہے، مقررین

پیرس(رضا چوہدری) فرانس کے درالحکومت پیرس میں 27اکتوبر یوم سیاہ کشمیر کے حوالے سے تقریب میں خطاب کرتے ہوئے صدر انٹرنیشنل کشمیر پیس فورم فرانس زاہد اقبال ہاشمی نے کہا کہ جنوبی ایشیاء میں امن و استحکام جموں و کشمیر کے تنازع کے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق پرامن حل پر منحصر ہے۔ انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ 27اکتوبر1947 کشمیری عوام کیلئے سیاہ دن ہے۔ اس دن جموں و کشمیر پر ہندوستانی قبضے نے کشمیریوں کی جائز خواہشات کا گلا گھونٹ دیا۔تقریب میں شریک سکھ رہنما مان سنگھ نے کہا کہ آزادی کیلئے کشمیری اور سکھ کمیونٹی کو متحد ہونا ہوگا۔ اقوام متحدہ اور یورپی یونین کوئی مدد نہیں کرے گا ،میں یقین دلاتا ہوں ہم کشمیر کی آزادی کی جدوجہد میں کشمیریوں کے ساتھ کھڑے ہیں ۔ چوہدری شاہین اختر ، چوہدری سجاد ڈوکہ ،چوہدری خلیل احمد ، روحی بانو ، شبانہ چوہدری اور ناصر خان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دوہرے معیارات سے پرہیز کرنا اور امن اور انصاف کے نصب العین کو برقرار رکھنا ضروری ہے۔ ہندوستان سمجھ رہا ہے کہ پاکستان کمزورہے یہ اس کی بھول ہے۔افواج پاکستان ہر قسم کی جارحیت کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے ۔کشمیر کا مقدمہ مضبوط سیاسی، قانونی اور اخلاقی بنیادوں پر کھڑا ہے اور پاکستان کشمیری بھائیوں اور بہنوں کے منصفانہ مقصد کے حصول کیلئے ان کی ہر ممکن حمایت جاری رکھے گا۔ طاہرہ سحر بانو نے خطاب کے علاوہ بچوں کے ساتھ ایک ٹیبلو پیش کرکے مقبوضہ کشمیر کے بچوں کی خواہشات کی عکاسی کی۔ یوم سیاہ کی تقریب کا قاری فاروق احمد گورسی نے تلاوت قران پاک سے آغاز کی۔ تقریب میں پاکستانی تارکین وطن، کشمیریوں،صحافیوں اورسکھوں نے شرکت کی اور حق خودارادیت کے حصول کیلئے کشمیری عوام کی طویل جائز جدوجہد کو اجاگر کیا ۔اس موقع پر سید کفایت حسین نقوی ، جاوید زرگر ، راجہ طاہر سدوال ، چوہدری تنویر ، چوہدری ندیم ڈھروکہ ، مشتاق خان جدون ، ن لیگ کے چیئرمین راجہ علی اصغر نے بھارتی قابض افواج کی طرف سے کشمیری مردوں، عورتوں اور بچوں کے خلاف انسانی حقوق خلاف ورزیوں کی مذمت کی۔ انہوں نے بھارتی قبضے سے آزادی اور حق خود ارادیت کی جدوجہد میں کشمیری عوام کی مثالی جرأت اور قربانیوں کو خراج عقیدت پیش کیا۔ مقررین نے جموں و کشمیر کے تنازع کے قانونی پہلوؤں پر بھی روشنی ڈالی۔

یورپ سے سے مزید