آسٹریلیا کے خلاف پہلے ون ڈے کے لیے پاکستان نے پلیئنگ الیون کا اعلان کر دیا۔
عبداللّٰہ شفیق، صائم ایوب، بابر اعظم، محمد رضوان اور کامران غلام کو پلیئنگ الیون میں شامل کیا گیا ہے۔
سلمان علی آغا، محمد عرفان خان، شاہین آفریدی، نسیم شاہ، حارث رؤف اور محمد حسنین بھی ٹیم کا حصہ ہیں۔
قومی ٹیم کے کپتان محمد رضوان نے میلبرن میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ ماضی میں جو کچھ ہوا اسے بھول کر آگے بڑھنا ہے، سلیکشن کمیٹی کے ممبر کے یہاں ہونے سے میں خوش ہوں۔
انہوں نے کہا کہ پلیئنگ الیون میں میری بھی مشاورت ہو گی لیکن باقی لوگوں کی ان پٹ ہونا اچھی چیز ہے، میں مشاورت کے ساتھ چلنے والوں میں سے ہوں، نوجوان کھلاڑیوں کے بھی مشورے لیتا ہوں۔
محمد رضوان کا کہنا ہے کہ بابر اعظم، شاہین اور نسیم کی پاکستان کے لیے بہت پرفارمنس رہی ہیں، آج بابر اور شاہین کا نام اپنی پرفارمنس کی وجہ سے ہی ہے۔
پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان نے کہا کہ کھلاڑیوں پر برا وقت آتا ہے، وہ بھی اسی چیز سے گزر رہے ہیں، بابر اعظم اور شاہین اس چیز کو سمجھتے ہیں، میں بھی انہیں جتنا سپورٹ ہوسکا کروں گا۔
ان کا کہنا ہے کہ فخر اور امام کی بہت پرفارمنس ہے، فخر اوپر سے تیزی سے رنز کرتے تھے، اس کے رنز سے بہت فرق پڑتا رہا ہے، ابھی جو نوجوان کھلاڑی آئے ہیں ان کے پاس بھی موقع ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان نے دنیا کی کرکٹ کو فالو نہیں کرنا، ہم نے اپنے ریسورسز کو دیکھنا ہے، ہمارے لیے پاکستان سب سے پہلے ہے، جو پلیئر بہتر ہو گا وہی ٹیم کا حصہ ہو گا، میرے لیے سب کپتان ہیں، اگر انہیں لگتا ہے کہ ان کے پاس کچھ اچھا ہے تو وہ شیئر کر سکتے ہیں۔
محمد رضوان کا یہ بھی کہنا ہے کہ پاکستان ٹیم کی پرفارمنس پر فینز تھوڑا ناراض ضرور ہیں، ہمیں دنیا بھر میں پاکستانی فینز سپورٹ کرتے ہیں، اب انہیں مایوس نہیں کریں گے۔