مسلم لیگ ن کے آفس سمیت جلاؤ گھیراؤ کے 4 مقدمات میں لاہور کی انسدادِ دہشت گردی کی عدالت نے بانیٔ پی ٹی آئی کی ضمانت منظور کر لی۔
لاہور کی انسدادِ دہشت گردی عدالت نے 5، 5 لاکھ روپے کے مچلکوں کے عوض ضمانتیں منظور کیں۔
انسدادِ دہشت گردی کی عدالت کے جج ارشد جاوید نے اس حوالے سے فیصلہ سنایا۔
بانیٔ پی ٹی آئی کے وکلا نے مزید دلائل دینے کے لیے درخواست دائر کی تھی جو عدالت نے خارج کر دی۔
درخواست میں استدعا کی گئی تھی کہ پراسیکیوشن کے دلائل کے بعد نیا نکتہ سامنے آیا ہے، عدالت مزید دلائل کے لیے وقت دے۔
عدالت نے بیرسٹر سلمان صفدر سے کہا کہ آپ پہلے ہی اپنے دلائل دے چکے ہیں، آج پراسیکیوٹر جنرل فرہاد علی شاہ نے دلائل مکمل کیے ہیں، بار بار دلائل سے وقت ضائع ہو گا، اب ضمانت کی درخواستوں پر فیصلہ ہونا چاہیے۔
پراسیکیوٹر جنرل پنجاب نے کہا کہ بانیٔ پی ٹی آئی نے بیانیہ بنایا کہ اگر گرفتاری ہو تو یہ سب کچھ کرنا ہے، قیادت نے بانیٔ پی ٹی آئی کی ہدایات کے مطابق حساس تنصیبات پر حملے کیے۔
پراسیکیوٹر جنرل نے عدالت سے استدعا کی کہ بانیٔ پی ٹی آئی کی ضمانت کی درخواستیں خارج کی جائیں۔