• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
,

‎امریکی مسلمانوں، عرب ووٹرز نے ڈیموکریٹس کو چھوڑ دیا: سی اے آئی آر

— تصویر بشکریہ غیر ملکی میڈیا
— تصویر بشکریہ غیر ملکی میڈیا

کونسل آن امریکن-اسلامک ریلیشن (سی اے آئی آر) کے مطابق 2024ء کے صدارتی انتخابات میں امریکی مسلمان اور عرب ووٹرز نے تاریخی تبدیلی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ڈیموکریٹک پارٹی سے منہ موڑ لیا۔

سی اے آئی آر نے ایگزٹ پول کے نتائج کی ریلیز کو مؤخر کرنے کا اعلان کیا ہے۔

کونسل آن امریکن-اسلامک ریلیشن کا کہنا ہے کہ نتائج کے نئے وقت اور تاریخ کا جلد اعلان کیا جائے گا۔

سی اے آئی آر کی جانب سے ایک ہزار سے زائد ووٹرز پر کیے گئے ایگزٹ پول کے مطابق نصف سے بھی کم مسلم ووٹرز نے نائب صدر کملا ہیرس کو ووٹ دیا، جبکہ بیشتر ووٹرز نے ڈونلڈ ٹرمپ یا پھر تیسرے فریق کے امیدواروں کی حمایت کی۔

سی اے آئی آر کے ڈائریکٹر برائے حکومتی امور رابرٹ مکاؤ کا کہنا ہے کہ یہ پہلی بار ہے کہ گزشتہ 20 سال میں مسلم کمیونٹی 3 امیدواروں کے درمیان منقسم ہوئی ہے۔

‎غزہ پر پالیسی، ووٹوں کی تبدیلی کی بڑی وجہ

‎سی اے آئی آر کے قومی ایگزیکٹیو ڈائریکٹر نہاد عواد کے مطابق غزہ پر کملا ہیرس کی پالیسی ووٹرز کی اس بڑی تبدیلی کا سبب بنی۔

ان کا کہنا ہے کہ نائب صدر نے غزہ میں جنگ بندی اور اسرائیل کو ہتھیاروں کی فراہمی معطل کرنے کی عوامی حمایت کو نظر انداز کیا۔

نہاد عواد نے کہا کہ کملا ہیرس نے صرف ایک ہمدردانہ لہجہ اپنایا جبکہ صدر بائیڈن کی پالیسی پر قائم رہیں۔

‎رشیدہ طلیب کی مضبوط کارکردگی

‎دی انٹرسیپٹ کی رپورٹ کے مطابق مشی گن کے شہر ڈئربورن میں کانگریس کی رکن رشیدہ طلیب نے کملا ہیرس کے مقابلے میں دو گنا ووٹ حاصل کیے، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ عرب اور مسلمان ووٹرز نے اپنے روایتی ڈیموکریٹک جھکاؤ کو چھوڑ کر متبادل امیدواروں یا ٹرمپ کی حمایت کی۔

‎انتخابات کے نتائج اور مستقبل کی سمت

‎سی اے آئی آر کے مطابق انتخابات کے بعد امریکی مسلمان برادری نے ٹرمپ سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنی مہم کے دوران کیے گئے وعدے پورے کریں اور غزہ میں جنگ کا خاتمہ کریں۔ 

مزید برآں تنظیم نے ہیرس کے انتخابی نتائج پر تنقید یہ کہتے ہوئے کی کہ ان کی پالیسیوں نے مسلم اور عرب کمیونٹیز میں مایوسی پیدا کی۔

‎یہ نتائج امریکی سیاست میں ایک اہم تبدیلی کی نشاندہی کرتے ہیں، جس میں ڈیموکریٹس کو اپنے روایتی ووٹرز کی حمایت دوبارہ حاصل کرنے کے لیے نئے چیلنجز کا سامنا کرنا پڑے گا۔

دوسری جانب کونسل آن امریکن اسلامک ریلیشنز (سی اے آئی آر) نے اعلان کیا ہے کہ امریکن مسلم ووٹرز کے قومی ایگزٹ پول کی ریلیز کو مزید ڈیٹا اور تجزیات شامل کرنے کے لیے مؤخر کر دیا گیا ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ اس فیصلے کا مقصد ریاستی اور دیگر اہم آبادیاتی خصوصیات کے لحاظ سے ووٹرز کی ترجیحات کا مزید گہرائی سے جائزہ لینا ہے۔

سی اے آئی آر نے اعلان کیا ہے کہ ایگزٹ پول کے نتائج کی ریلیز کے لیے نیا وقت اور تاریخ اس ہفتے کے دوران طے کیا جائے گی۔

گزشتہ جمعے کو سی اے آئی آر نے 2024ء کے صدارتی انتخاب کے لیے مسلم ووٹرز کی ترجیحات پر اپنی آخری سروے کے نتائج جاری کیے تھے۔

ان نتائج کے مطابق گرین پارٹی کی امیدوار جل اسٹائن کو 42 فیصد حمایت حاصل ہوئی، جبکہ نائب صدر کملا ہیرس کو 41 فیصد حمایت ملی، جو کہ ایک شماریاتی برابری ہے۔

یہ اعداد و شمار اگست کے آخر میں سی اے آئی آر کے سروے میں دونوں امیدواروں کو ملنے والی 29 فیصد حمایت کے قریب ہیں۔

یہ ڈیٹا مسلم کمیونٹی میں ووٹنگ کے رجحانات میں تنوع کو ظاہر کرتا ہے، جو انتخاب سے پہلے مختلف سیاسی جھکاؤ کی نشاندہی کرتا ہے۔

بین الاقوامی خبریں سے مزید
خاص رپورٹ سے مزید