گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد نے انفرا ضامن کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ سسٹینیبل ڈیولپمنٹ کے لیے بہتر کردار ادا کر سکتے ہیں، آج کے اقدامات آگے مستقبل میں ترقی کا سبب بنیں گے۔
ان کا کہنا ہے کہ گرین بانڈز کے لیے اسٹیٹ بینک اپنا کردار ادا کرتا رہے گا، غیر متوقع موسم معیشت اور زراعت کے لیے چیلنج ہے، عالمی بینک کے ساتھ مل کر گرین ٹیکس اکانومی پر کام کر رہے ہیں۔
جمیل احمد نے بتایا کہ اسٹیٹ بینک نے متبادل انرجی کے منصوبوں کے لیے ری فنانسنگ اسکیم متعارف کرائی ہے، جس کے تحت 95 ارب روپے کے گھریلو اور صنعتی منصوبے لگائے جا چکے ہیں، متبادل توانائی کے منصوبوں سے 2260 میگاواٹ بجلی بنائی جا رہی ہے۔
گورنر اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ مہنگائی میں کمی اور معیشت کا آؤٹ لک بہتر ہوا ہے، نجی شعبے کا قرض بڑھ رہا ہے، اب ہم سمجھتے ہیں کہ معیشت 3 فیصد سے زائد نمو کرے گی، معیشت کے گروتھ میں کرنٹ اکاؤنٹ کا چیلنج آ جاتا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ پہلے 4 ماہ میں اوسطاً ماہانہ 3 ارب ڈالرز ترسیلاتِ زر آئیں، اکتوبر میں ترسیلاتِ زر 3.1 فیصد رہیں، زرِ مبادلہ میں خاطر خواہ اضافہ ہو رہا ہے، رواں ماہ کے آخر تک 12 ارب ڈالرز سے زائد زرِ مبادلہ کے ذخائر ہو جائیں گے۔