اسلام آباد( رپورٹ:، رانا مسعود حسین) سپریم جوڈیشل کونسل نے اعلیٰ عدلیہ( سپریم کورٹ اور ہائی کورٹس ) کے ججوں کے خلاف درج کروائی گئی دس شکایات کا جائزہ لینے کے بعد ناکافی شواہد کی بناء پر انہیں خارج کرتے ہوئے جھوٹی اور بے بنیاد شکایات دائر کرنے والے عناصر کیخلاف قانونی کارروائی کرنے کا فیصلہ کیا ہے .
سندھ ہائیکورٹ کے تمام ججوں کی24 نومبر تک آئینی بنچوں کے لئے نامزدگیاں منظور کرتے ہوئے آئندہ کا لائحہ عمل طے کرنے کے لئے کمیشن کا اگلا اجلاس 25 نومبرکو طلب کرلیا ہے.
سپریم کورٹ کے ترجمان کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق سپریم جوڈیشل کونسل کے چیئرمین /چیف جسٹس،یحیٰ آفریدی کی زیر صدارت گذشتہ روز سپریم جوڈیشل کونسل کا اجلاس منعقد ہوا جس میں سپریم جوڈیشل کونسل کے سیکرٹیریٹ کے قیام اور اسکے قواعد وضوابط کی تشکیل پر تفصیلی تبادلہ خیال کے بعد رجسٹرار کی اس تجویز سے اتفاق کرتے ہوئے فیصلہ کیا گیا کہ کونسل کے قواعد بنانے کا عمل فوری طور پر شروع کیا جائے اور ان قواعد کا مسودہ آئندہ اجلاس میں کونسل کے سامنے رکھا جائے
اجلاس میں ججوں کے کوڈ آف کنڈکٹ میں ترامیم کا جائزہ لیتے ہوئے اس سلسلہ میں مختلف آپشنز اور طریقہ کار پر غور اور مشاورت کو وسیع کرنے اور زیر التواء معاملات کو تیزی سے نمٹانے کیلئے مستقبل میں کونسل کاماہانہ بنیادوں پر باقاعدہ اجلاس منعقد کرنے کا فیصلہ کیا گیا جبکہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے 6 ججوں کے عدالتی امور میں حکومتی / خفیہ اداروں کی مداخلت سے متعلق شکایات پر مبنی خط کے حوالے سے بھی آئندہ اجلاس میں مزید غور کرنے کا فیصلہ کیا گیا.
کونسل نے چیئرمین کو اختیار دیا کہ وہ 3 ماہ کی مدت کے لیے سپریم جوڈیشل کونسل کے سیکرٹری کے طور پر ایک اہل شخص کی خدمات حاصل کریں، جسے کونسل کے سیکرٹریٹ کے بنیادی ڈھانچہ ، عملہ کی بھرتی ،اس کے اجلاسوں کے انعقاداور قواعد وضوابط کی تشکیل کے کام کی نگرانی سونپی جاسکے ،ذرائع کے مطابق اجلاس میں پی ٹی آئی کے سینٹر ،شبلی فراز نے ایک موقع پر کہاکہ ہم تو دہشت گرد ہیں۔