انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کے وفد نے چیف نیتھن پورٹر کی قیادت میں وزارتِ خزانہ کا دورہ کیا۔
اس موقع پر آئی ایم ایف مشن چیف نیتھن پورٹر کی قیادت میں وفد نے وفاقی وزیرِ خزانہ محمد اورنگزیب سے ملاقات کی۔
وزیرِ مملکت علی پرویز ملک، گورنر اسٹیٹ بینک، چیئرمین ایف بی آر اور وزارت خزانہ کے اعلیٰ حکام بھی ملاقات میں موجود تھے۔
ذرائع وزارت خزانہ کے مطابق آئی ایم ایف وفد کی ایف بی آر کے حکام سے آج شام دوبارہ مذاکرات ہوں گے، ایف بی آر حکام آئی ایم ایف وفد سے ٹرانسفارمیشن پلان، ٹریک اینڈ ٹریس اور ریٹیلرز اسکیم پر بریفنگ دیں گے۔
ٹرانسفارمیشن پلان کے تحت ایف بی آر کو ڈیجٹلائز کرنا، ٹیکس وصولی کے لیے اے آئی کا استعمال کرنا شامل ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ رجسٹرڈ تاجروں کا ڈیٹا اور ان سے ٹیکس وصولی پر آئی ایم ایف حکام کو آگاہ کیا جائے گا، جولائی سے اکتوبر تک ایف بی آر کو تاجروں سے 20 ارب روپے تک ٹیکس اکٹھا کرنا تھا، تاجروں سے صرف 17 لاکھ روپے وصول ہوئے۔
واضح رہے کہ انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) مشن گزشتہ روز پاکستان پہنچا تھا۔
وزارتِ خزانہ کے ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف کا وفد 15 نومبر تک پاکستان میں قیام کرے گا، جسے پہلی سہ ماہی کے دوران معاشی کارکردگی پر بریفنگ دی جائے گی۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ منی بجٹ کے خد و خال سمیت آئی ایم ایف سے مذاکرات کے لیے ہوم ورک پر کام جاری ہے، جس میں ٹیکس ریونیو، تاجر دوست اسکیم اور توانائی کے شعبے میں اصلاحات شامل ہیں۔