غزہ میں صبح سے جاری اسرائیلی فورسز کے حملوں میں اب تک 21 فلسطینی شہید ہو گئے۔
اقوامِ متحدہ کی جاری کر دہ رپورٹس کے مطابق غزہ میں اسرائیلی حملوں میں 70 فیصد خواتین اور بچے شہید ہوئے۔
انسانی حقوق کے دفتر نے انتباہ جاری کیا ہے کہ شمالی غزہ میں قحط کی صورتِ حال پیدا ہو سکتی ہے، شمالی غزہ میں اسرائیلی محاصرے میں 1 ہزار سے زائد اموات ہو چکی ہیں، مقبوضہ مغربی کنارے میں بڑے پیمانے پر فلسطینیوں کی گرفتاریوں کی مذمت کرتے ہیں۔
عرب میڈیا کی رپورٹس کے مطابق غزہ کے المواسی کیمپ کے ٹینٹ کیفے پر اسرائیلی ڈرون حملے میں 10 فلسطینی شہید ہو گئے، جبکہ النصیرات پناہ گزین کیمپ پر بم باری میں 20 فلسطینی شہید اور 9 زخمی ہو گئے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی فورسز کا شمالی غزہ میں گزشتہ 1 ماہ سے محاصرہ جاری ہے۔
اسرائیل نے محاصرے کے دوران بیت لاحیا کے واحد اسپتال کمال عدوان پر دوبارہ بم باری کی ہے۔
ادھر غزہ میں القسام بریگیڈ کے حملے میں 4 اسرائیلی فوجی ہلاک 11 زخمی ہو گئے۔
عراق میں اسلامی مزاحمت گروپ نے بھی اسرائیل پر ڈرون حملے کا دعویٰ کیا ہے۔
غزہ میں قحط کے بڑھتے خدشے کے تحت اقوامِ متحدہ نے اسرائیل پر زور دیا ہے کہ محصور شمالی غزہ میں انسانی امداد پہنچانے کی راہ ہموار کرے۔
فلسطینی اتھارٹی نے اسرائیلی وزیر خزانہ بیزلیل سموٹریچ کے مقبوضہ مغربی کنارے کو ضم کرنے کے منصوبے کی مذمت کی ہے۔
دوسری جانب لبنان کے شمالی قصبے عین یعقوب پر اسرائیلی فضائی حملے میں 14 اور وادیٔ بیکا میں 3 شہری شہید ہو گئے۔
دریں اثناء اسرائیل کے نئے وزیرِ دفاع کا کہنا ہے کہ لبنان میں جنگ بندی ہو گی نہ ہی حزب اللّٰہ کے خلاف حملوں میں کوئی وقفہ ہو گا۔