فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے کہا ہے کہ غزہ میں اسرائیل کے ساتھ امریکا بھی نسل کشی میں ملوث ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق حماس نے کہا ہے کہ فلسطینیوں کی نسل کشی میں بائیڈن انتظامیہ اور اسرائیل شراکت دار ہیں۔
حماس کا کہنا ہے کہ غزہ میں انسانی صورتِ حال کی بہتری کے لیے اسرائیل کے حق میں امریکی بیان قابلِ مذمت ہے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل امریکا نے کہا تھا کہ اسرائیل نے غزہ میں انسانی امداد سے متعلق قانون کی خلاف ورزی نہیں کی۔
امریکی محکمۂ خارجہ کے نائب ترجمان ویدانت پٹیل نے کہا تھا کہ غزہ میں انسانی امداد کی فراہمی سے متعلق اسرائیل خلاف ورزی نہیں کر رہا، اسرائیل میں اپنے شراکت داروں کے ساتھ بات چیت جاری رکھے ہوئے ہیں۔
دوسری جانب 8 عالمی امدادی تنظیموں نے غزہ کی صورتِ حال سے متعلق مشترکہ بیان میں کہا تھا کہ اسرائیل غزہ میں انسانی صورتِ حال کو بہتر بنانے میں ناکام رہا ہے۔
8 عالمی امدادی تنظیموں کا کہنا تھا کہ اسرائیلی اقدامات سے شمالی غزہ میں صورتِ حال ڈرامائی طور پر خراب ہوئی ہے۔