• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جرم کی سزا پاکر جیل سے رہا ہونے والے، ’’بےگھر‘‘ افراد دوبارہ کسی نہ کسی جرم میں ملوث پائے گئے

مانچسٹر (ہارون مرزا) مختلف جرائم پر جیل میں قید کے بعد رہائی پانے والے ایسے افراد جو بنیادی طور پر بے گھر ہیں، کا مستقل رہائش رکھنے والوں کے مقابلے میں دوبارہ جرم کرنے کا امکان دو گنا ہوتا ہے۔ وزارت انصاف ایم او جے کے اعدادو شمار کے مطابق انگلینڈ اور ویلز کے دو تہائی سے زیادہ بالغ افراد جنہوں نے 2022 کی آخری سہ ماہی میں بغیر مستقل رہائش جیل سے رہائی پائی ایک سال بعد دوبارہ کسی نہ کسی جرم میں ملوث پائے گئے۔ سماجی انصاف کے خیراتی ادارے نیکرو نے متنبہ کیا کہ اعدادو شمار رہائشی منصوبوں میں مناسب سرمایہ کاری کی ضرورت کو ظاہر کرتے ہیں کیونکہ حکومت جیلوں میں مجرموں کی تعداد کو کم کرنے کی خواہاں ہے۔ ایم او جے کے ترجمان کے مطابق حکومت پارٹنرز اور مقامی کونسلز، خیراتی اداروں کے تعاون سے اس معاملے پر کام کر رہی ہے۔ 2020سے 2022تک کے سہ ماہی اعدادو شمار میں شامل دو سال کے عرصے کے دوران بے گھر قیدیوں کے درمیان دوبارہ جرم کرنے کی شرح نسبتاً مستحکم رہی ہے، حکومت کی طرف سے دوبارہ جرم کرنے کے اعدادو شمار کو معمول کے مطابق شائع کیا جاتا ہے، یہ پہلی بار ہے کہ قیدیوں کو جن حالات میں رہا کیا گیا تھا ان ضوابط کو توڑا گیا، زندگی کے مختلف حالات میں لوگوں کے درمیان دوبارہ جرم کرنے میں تفاوت کو ظاہر کرتا ہے، اعدادو شمار کے مطابق اکتوبر اور دسمبر 2022کے درمیان 67فیصد بالغ افراد جو جیل سے نکلتے وقت بے گھر تھے، ایک سال کے اندر پھر جرم کا ارتکاب کر بیٹھے، جنہیں سیٹلڈ رہائش کے ساتھ رہا کیا گیا تھا ان میں سے ایک تہائی نے دوبارہ جرم کیا، 34فیصد وہ لوگ جو پروبیشن رہائش پر چلے گئے تھے، نے بھی دوبارہ جرم کیا جو لوگ عارضی رہائش میں تھے ان میں سے 45فیصد نے مزید جرم کئے۔ ایم او جے نے اس اکتوبر تا دسمبر ٹائم فریم کے دوران ملازمت کی حیثیت کے لحاظ سے دوبارہ جرم کرنے کی شرحوں کا تجزیہ بھی کیا ہے جس کے مطابق ان لوگوں میں سے جو حراست سے رہا ہونے کے چھ ہفتے بعد کام پر تھے، 17فیصد ایک سال کے اندر دوبارہ گردش میں نظر آئے، اس کے مقابلے میں ان لوگوں میں سے35 فیصد جو ابھی تک بے روزگار تھے، بھی سرفہرست ہیں، بے گھر جیل چھوڑنے والوں میں وہ لو گ بھی شامل ہیں جو سخت نیند، رات کی پناہ گاہوں میں رہنا، کیمپ سائٹس یا اسکواٹنگ کرتے ہیں۔ ڈیٹا میں ان لوگوں کا احاطہ کیا گیا جنہیں 2022 کی مدت کے اندر حراست سے رہا کیا گیا تھا اور انہیں12 ماہ کے اندر کسی دوسرے جرم کیلئے خبردار کیا گیا تھا یا سزا سنائی گئی تھی، یہ امر قابل ذکر ہے کہ حکومت اس وقت انگلینڈ اور ویلز کی جیلوں میں قیدیوں کیلئے گنجائش پید اکرنے کی غرض سے معمولی جرائم میں ملوث افراد کو اپنی سزا کا ایک مخصوص حصہ پورا کرنے کے بعد رہا کرنے کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے۔

یورپ سے سے مزید