لندن (پی اے) ریل کمپنیوں کی جانب سے بلاٹکٹ سفر کرنے والے مسافروں پر نامناسب جرمانوں کی شکایات پر حکومت نے بلاٹکٹ مسافروں پر جرمانوں کی آزاد ذرائع سے تفتیش کرانے کا فیصلہ کیا ہے اطلاعات کے مطابق ٹرانسپورٹ کے وزیر Louise Haigh ریل اور روڈ کے محکمے سے کہیں گے کہ وہ اس بات کا جائزہ لے کہ بلاٹکٹ مسافروں سے کس طرح نمٹا جاتا ہے۔ ٹرین آپریٹرز کے پاس ان مسافروں سے نمٹنے کے لئے، جن مسافروں نے کم ادائیگی کی ہے یا ٹکٹ نہیں خریدا ہے، بہت سے طریقے ہیں۔ اگرچہ حکومت ٹرین آپریٹرز کو جان بوجھ کر ادائیگی سے گریز کرنے والے مجرموں کے خلاف مقدمہ چلانے کے اختیارات سے محروم کرنے کی کوشش نہیں کر رہی ہے لیکن ٹرین آپریٹرز کی جانب سےغیر ارادی طورپر غلطیاں کرنے والے لوگوں کے خلاف کارروائیوں سے بے چینی بڑھ رہی ہے۔ سب سے سنگین سزا کرایہ چوری کے لئے قانونی چارہ جوئی ہے ، جس سے مسافروں کو مجسٹریٹ کی عدالت میں پیشی بھگتنا پڑ تی ہے اور اس کے نتیجے میں ان کا ریکارڈ سنگین مجرمانہ ہوسکتا ہے۔ توقع ہے کہ حکومت یہ جائزہ لینے کی ہدایت کرے گی کہ یہ معلوم کیا جائے کہ ٹکٹوں کی شرائط وضوابط کتنی واضح ہیں اور ٹرین کے مسافروں کو ان سے کس طرح آگاہ کیا جاتا ہے، اس کے علاوہ اہم سوال یہ بھی ہوگا کہ مسافروں پر مقدمہ کس وقت درست ہوگا۔ گزشتہ ماہ حکومت کی زیر ملکیت ناردرن نے انجینئرنگ گریجویٹ سیم ولیمسن کے خلاف، جنہیں مانچسٹر جانے والی سروس پر سفر کے لئے اپنا 16-25 ریل کارڈ استعمال کرنے پر آپریٹر کے پراسیکیوشن اینڈ ڈیٹ ریکوری ڈپارٹمنٹ کو رپورٹ کیا گیا تھا، تمام کارروائی ختم کر دی تھی۔ ولیمسن کو اپنی غلطی تسلیم کرنے اور جرمانے یا نیا کرایہ ادا کرنے کی پیشکش کے باوجود 1.90 پونڈ کم ادا کرنے پر قانونی چارہ جوئی کا سامنا کرنا پڑا تھا، جس پر ناردرن کی جانب سے بڑے پیمانے پر تنقید کی گئی۔ محکمہ ٹرانسپورٹ نے کمپنی کو ہدایت کی کہ وہ اپنی ٹکٹنگ پالیسی پر نظر ثانی کرے تاکہ یہ یقینی بنایا جاسکے کہ یہ مسافروں کے لئے واضح اور منصفانہ ہے اور اس سے اسی طرح کے معاملات کی تفصیلات کا جائزہ لینے کو کہا گیا ہے۔ ناردرن نے اسی طرح کے حالات میں پیروی کرنے والوں کے خلاف تمام براہ راست مقدمات واپس لے کر جواب دیا اور تاریخی مقدمات کا جائزہ لینے کا وعدہ کیا۔ مسٹر ولیمسن کے ریل کارڈ کی شرائط و ضوابط میں واضح کیا گیا تھا کہ رعایت صرف ان خدمات کے لئے درست ہے، جہاں اصل کرایہ 12 پونڈ یا اس سے زیادہ تھا۔ چھوٹے پرنٹ کے باوجود انھوں نے ایک ایسا ٹکٹ خرید لیا تھا، جس میں بتایا گیا تھا کہ وہ کسی وقت بھی سفر کرسکتے ہیں۔