سندھ ہائی کورٹ نے کراچی کے علاقے ناظم آباد میں غیر قانونی تعمیرات کے خلاف دائر درخواست پر جواب طلب کر لیا۔
دورانِ سماعت جواب جمع نہ کرانے پر عدالت نے ایس بی سی اے حکام پر برہمی کا اظہار کیا۔
عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ کیس ایک سال سے زیرِ التواء ہے، ایک ہفتے کی مہلت کے باوجود بھی جواب جمع نہیں کرایا گیا؟
جسٹس ظفر احمد راجپوت نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ عمارت تعمیر ہو جائے گی تو آپ جواب جمع کرائیں گے کہ عمارت غیر قانونی ہے اور یہ جواب جمع کرائیں گے کہ رہائشیوں کو عمارت خالی کرانے کے لیے نوٹسز جاری کیے گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اب اگر مہلت دیں گے تو 1 دن کے 25 ہزار جرمانے کے حساب سے وقت دیا جائے گا۔
جس پر ایس بی سی اے کے حکام نے جواب جمع کرانے کے لیے 2 دن کی مہلت مانگ لی۔
عدالت نے ایس بی سی اے حکام کو 18 نومبر تک جواب جمع کرانے کی مہلت دیتے ہوئے 50 ہزار روپے جرمانہ ادا کرنے کا بھی حکم دے دیا۔