• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پولیس اسٹیشنوں اور یوتھ کورٹس میں کام کرنے والے وکیلوں کو اضافی مالی مدد ملے گی، شعبہ کو بہتر بنائیں گے، شبانہ محمود

لندن/ لوٹن (شہزاد علی) لارڈ چانسلر اور سیکرٹری آف اسٹیٹ فار جسٹس شبانہ محمود نے کہا ہے کہ فوجداری قانونی امداد کے وکیل ہمارے نظام انصاف میں ایک اہم کردار ادا کرتے ہیں، جو اکثر مشکل حالات میں ناقابل یقین حد تک پیچیدہ کام انجام دیتے ہیں۔ حکومت فوجداری قانونی امداد کے شعبے کو بہتر بنانے کے لیے پرعزم ہے جسے برسوں سے نظر انداز کیا گیا۔ یہ سیکٹر کو مستحکم کرنے اور اس بات کو یقینی بنانے کے لیے پہلا قدم ہے کہ جو لوگ ان معاملات کو لے رہے ہیں ان کو ان کے کام کا مناسب معاوضہ دیا جائے۔ لارڈ چانسلر اور سیکرٹری آف سٹیٹ فار جسٹس شبانہ محمود نے مشکل حالات میں وکلاء کی کوششوں کا اعتراف کرتے ہوئے نظام انصاف کے اندر فوجداری قانونی امداد کے وکیلوں کے اہم کردار پر زور دیا ہے حکومت کی مجوزہ اصلاحات کا مقصد اس شعبے میں دیرینہ چیلنجوں سے نمٹنا ہے، اس بات کو یقینی بنانا کہ پریکٹیشنرز کو ان کی مہارت اور عزم کا معقول معاوضہ دیا جائے ایک اہم پیش رفت میں، برطانیہ کی حکومت نے نظام انصاف کے آپریشنل استحکام کو یقینی بنانے کیلئے فوجداری قانونی امداد کے فریم ورک کے اندر اہم مسائل کو حل کرنے کیلئے £24ملین مختص کیے ہیں۔ اس فنڈنگ ​​کا مقصد پولیس اسٹیشنوں اور یوتھ کورٹس میں فراہم کی جانے والی قانونی معاونت کی خدمات کو تقویت دینا ہے، جس سے ایک ایسے شعبے کو بحال کرنے کے لیے حکومت کے عزم کا اعادہ کیا گیا ہے جسے طویل عرصے سے کم فنڈنگ ​​کا سامنا ہے۔لارڈ چانسلر شبانہ محمود نے اعلان کیا ہے کہ پولیس اسٹیشنوں اور یوتھ کورٹس میں کام کرنے والے وکیلوں کو اضافی مالی مدد ملے گی۔ اس فنڈنگ ​​میں سے، £18.5ملین خاص طور پر تھانوں میں قانونی امداد کے لیے مختص کیے گئے ہیں، جو نظام انصاف کی مجموعی افادیت کو بڑھانے کی اہم ضرورت کو پورا کرتے ہیں۔ یوتھ کورٹس کے اندر خدمات کو بہتر بنانے کیلئے اضافی £5.1ملین مختص کیے جائیں گے، خاص طور پر ان قانونی معاملات کی پیچیدہ نوعیت کو تسلیم کرتے ہوئے سنگین جرائم کے مقدمات کیلئے۔ قانونی امداد فراہم کرنے والے خطوں کے وکیل، جیسے آئل آف وائٹ، بھی سفری وقت کی واپسی کے اہل ہوں گے اس اقدام کا مقصد قانونی امداد کے شعبے پر دباؤ کو کم کرنا ہے، جو کافی دباؤ کا شکار ہے۔ یہ پہل کرمنل لیگل ایڈ انڈیپنڈنٹ ریویو (CLAIR) کے نتائج کا براہ راست ردعمل ہے، جس نے فیس کے پرانے ڈھانچے کے مسائل کی نشاندہی کی ہے، خاص طور پر پولیس اسٹیشن کے کام کو متاثر کرنے والے جو اکثر فوری توجہ کا مطالبہ کرتے ہیں۔ فنڈنگ ​​پیکج کم از کم فیس میں اضافے اور ادائیگی کے طریقہ کار کو آسان بنانے میں سہولت فراہم کرے گا، اس طرح قانونی پریکٹیشنرز کیلئے صلاحیت میں اضافہ ہوگا۔ یوتھ کورٹ کے مقدمات کے لیے جن میں منظم جرائم اور جنسی جرائم شامل ہیں، یہ فنڈنگ ​​قانونی فرموں کو کمزور نوجوان گاہکوں کو مزید جامع مدد فراہم کرنے کے قابل بنائے گی۔ یہ اعلان، 14 نومبر 2024کو، کرمنل لیگل ایڈ ایڈوائزری بورڈ کی سالانہ رپورٹ کی اشاعت کے ساتھ موافق ہے، جس میں نظامی اصلاحات کے لیے مزید سفارشات کا خاکہ پیش کیا گیا ہے۔ تبدیلیاں 6دسمبر سے نافذ العمل ہوں گی۔ £5.1ملین مختص کیے گئے ہیں تاکہ سنگین ترین جرائم کے لیے نوجوانوں کی عدالت میں قانونی امداد کا کام کرنے والے وکیلوں کی تنخواہ میں £598.59فی کیس اضافہ کیا جا سکے۔ £18.5ملین کی لاگت سے سب سے کم لندن اور غیر لندن فیس کے لیے پولیس اسٹیشن کی فیسیں بڑھیں گی۔ 2سے کم فراہم کنندگان اور آئل آف وائٹ والے علاقوں میں فراہم کنندگان کے سفر کے وقت کی ادائیگی کے لیے £400,000مختص کیے جا رہے ہیں، اور فراہم کنندگان ارد گرد کی سکیموں سے ان علاقوں میں سفر کرنے کے لیے تیار ہیں۔

یورپ سے سے مزید