لندن (پی اے) چرچ میں بچوں سے مبینہ زیادتی سے متعلق ایک شرمناک رپورٹ پر آرچ بشپ کنٹربری کی جانب سے استعفیٰ کے اعلان کے بعد زیادتی سے بچ جانے والوں کا چرچ آف انگلینڈ کے مزید لوگوں سے استعفیٰ کامطالبہ کردیا ہے۔ جسٹن ویلبی نے اس رپورٹ کے بعد کہ وہ 2013 میں لڑکوں اور نوجوانوں سے جان اسمتھ کی زیادتی کی رپورٹ پولیس کو کرسکتے تھے، اپنے عہدے سے استعفیٰ دینے کا فیصلہ کیا ہے، جس کے بعد اب اس بات کے مطالبات بڑھتے جارہے ہیں کہ چرچ کے دیگر سینئر ارکان سے پوچھا جائے کہ وہ زیادتی کے بارے میں کیا جانتے ہیں۔ چرچ کے ڈپٹی سربراہ نے جولی کونالٹی کو بچانے کیلئے کہا کہ عین ممکن ہے کہ دیگر لوگ بھی چلے جائیں اور بعض اعتبار سے چرچ محفوظ جگہ نہیں ہے۔ گزشتہ ہفتے شائع ہونے والے ایک جائزے کے مطابق چرچ آف انگلینڈ کے سب سے سینئر بشپ مسٹر ویلبی اور چرچ کے دیگر افسران کو 2013 میں برطانیہ میں پولیس اور جنوبی افریقہ کے حکام کو اسمتھ کی باضابطہ اطلاع دینی چاہئے تھی۔ اسمتھ پر 1970اور 1980 کی دہائی کے دوران برطانیہ میں مسیحی کیمپوں میں ملنے والے لڑکوں سمیت درجنوں لڑکوں پر حملہ کرنے کا الزام تھا۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2018میں اسمتھ کی موت سے قبل چرچ کی جانب سے عدم فعالیت کی وجہ سے اسمتھ کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کا ایک موقع گنوا دیا گیا تھا۔ برکن ہیڈ کی بشپ مسز کونالٹی نے بی بی سی ریڈیو فور کے ٹوڈے پروگرام کو بتایا کہ وہ اس بات کی ضمانت نہیں دے سکتیں کہ چرچ میں اب بھی کوئی بدسلوکی نہیں ہو رہی ہے۔ ہمارے پاس اب بھی یہ ادارہ جاتی مسئلہ ہے، جس کی وجہ سے ہم متاثرین اور زندہ بچ جانے والوں کو مرکز میں نہیں رکھ رہے ہیں۔ یارک کے آرچ بشپ اسٹیفن کوٹریل، جو مسٹر ویلبی کے بعد چرچ آف انگلینڈ کی دوسری سب سے سینئر شخصیت ہیں، نے کہا کہ اب ہم جانتے ہیں کہ کچھ لوگوں نے بہت منظم طریقے سے اس معاملے کو چھپایا ہے اور ان لوگوں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کی ضرورت ہے۔ جب ان سے مزید لوگوں کی استعفیٰ کے بارے میں سوال کیا گیا تو انھوں نے کہا کہ جن لوگوں نے اس معاملے کی پردہ پوشی کی، انھیں چلے جانا چاہئے لیکن ان لوگوں میں بشپ نہیں تھے۔ انہوں نے کہا کہ مسٹر ویلبی نےدوسروں پر بہت زیادہ انحصار کیا، جس کی وجہ سے انہوں نے حکام کو اسمتھ کے بارے میں باضابطہ طور پر آگاہ نہیں کیا تھا۔ مسٹر ویلبی نے گزشتہ روز کہا کہ یہ بہت واضح ہے کہ مجھے ان کے ردعمل کی ذاتی اور ادارہ جاتی ذمہ داری لینی چاہئے۔ چرچ میں بدسلوکی کے متاثرین نے چرچ کے دیگر سینئر ممبروں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اسمتھ کے الزامات سے نمٹنے کے بارے میں سوالات کا سامنا کریں۔ سابق مصنف اور مصنف مارک سٹیبے نے بتایا کہ ان کے خیال میں مسٹر ویلبی نے صحیح کام کیا ہے، وہ اور ان کے ساتھی بچ جانے والے کئی سال سے ان کے استعفے کا مطالبہ کر رہے تھے۔ میں جسٹن ویلبی کے استعفے پر ان کی تعریف کرتا ہوں لیکن میرے خیال میں زندہ بچ جانے والا گروپ زیادہ استعفے چاہتا ہے کیونکہ اس کا مطلب زیادہ احتساب ہے۔ لوگ خاموش رہنے کی ذمہ داری لے رہے ہیں جبکہ انہیں بولنا چاہئے تھا۔ انھوں نے کہا کہ اگر ایسے سینئر پادری ہیں، جنہوں نے قانون توڑا ہے تو ان کا احتساب کرنے کی ضرورت ہے۔ زندہ بچ جانے والے ایک اور شخص رچرڈ گیٹنز نے بتایا کہ جنہوں نے چھپائے، ان کو اب سوالات کا جواب دینا چاہئے۔