• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جبری بےدخلی کا آپریشن کرنے کا انتخابی وعدہ پورا کروں گا، ٹرمپ

واشنگٹن (نیوز ڈیسک) نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ وہ امریکی تاریخ کا سب سے بڑا جبری بےدخلی کا آپریشن شروع کرنے کا انتخابی وعدہ پورا کریں گے، اس مقصد کے لیے اپنے پہلے دور صدارت میں امیگریشن اینڈ کسٹمز انفورسمنٹ یعنی آئی سی ای کے قائم مقام سربراہ کو بارڈر زار نامزد کردیا ہے۔ نو منتخب نائب صدر جے ڈی وینس نے دوٹوک انداز میں کہا ہے کہ امریکہ میں غیرقانونی طورپر مقیم 10لاکھ افراد سالانہ واپس بھیجے جائیں گے۔ ٹرمپ کے امیگریشن مشیر اسٹیفن ملر کے مطابق اس کے لیے ملازمت کی جگہوں پر چھاپے مارے جائیں گے اور ڈیپورٹیشن کا آپریشن فوجی جہازوں کے ذریعے کیا جائے گا جس کیلئے نیشنل گارڈز کی خدمات لی جائیں گی۔ سال2022 کے سروے کے مطابق امیگرنٹس امریکہ کی آبادی کا14اعشاریہ3فیصد ہیں اور خیال ظاہر کیا جارہا ہے کہ سال2022سے اب تک مزید ایک ملین افراد غیر قانونی طورپر امریکا سے داخل ہوئے۔رپورٹس کے مطابق غیرقانونی طورپر مقیم برسر روزگار افراد کی بڑی تعداد تعمیرات، میزبانی اور زراعت کے شعبوں سے وابستہ ہے، ایسے امیگرینٹس کی جبری بے دخلی کی گئی تو اس سے جی ڈی پی بھی ایک اعشاریہ 7کھرب ڈالر کم ہوجائے گا۔امریکی میڈیا کے مطابق دستاویز نہ رکھنے والے 5لاکھ افراد ایسے ہیں جنہیں والدین بچپن ہی میں امریکا لے آئے تھے، انہیں ڈیفرڈ ایکشن فار چائلڈ ہوڈ آرائیولز پروگرام یعنی ڈاکا کے تحت تحفظ حاصل ہے۔ 40لاکھ سے زیادہ بچے ایسے ہیں جن کے والدین کے پاس دستاویز نہیں، انہیں تنہا رہنے یا اپنے والدین کے ساتھ وطن واپسی میں سے کسی ایک کا انتخاب کرنا ہوگا، ٹرمپ کے پہلے دور میں بھی 5 ہزار بچوں کے ساتھ ایسا کیا جاچکا ہے۔خیال ظاہر کیا جارہا ہے کہ صدر ٹرمپ ڈیپورٹیشن کیلئے 1798دور کا ایلین اینیمیز ایکٹ استعمال کریں گے یہ ایکٹ 1812 کی جنگ، جنگ عظیم اول اور جنگ عظیم دوم میں جاپانیوں، جرمن اور اطالوی نثراد افراد کو کیمپوں میں ڈالنے کے لیے استعمال کیا جاچکا ہے۔
یورپ سے سے مزید