مانچسٹر (ہارون مرزا) سگریٹ نوشی ترک کرنے کی خواہش رکھنے والے سموکرز حضرات کیلئے محکمہ صحت کی طرف سے بڑی خوشخبری کا اعلان کر دیا گیا۔ این ایچ ایس انگلینڈ کے چیف ایگزیکٹو امنڈاپرچرڈ نے کہا ہے کہ این ایچ ایس گیم چینجر گولی کی فراہمی شروع کرے گا جو برطانیہ میں تقریباً 85ہزار کے قریب سگریٹ نوشوں کے لیے معاون ثابت ہوگی۔ برطانوی ذرائع ابلاغ کے مطابق دن میں ایک بار کی گولی کا استعمال ہزاروں افراد کو سگریٹ نوشی ترک کرنے میں مدد کر کے ہزاروں افراد کی زندگیاں بچا سکتا ہے۔ اس گولی کو ہیلتھ سروسز پر متعارف کرایا جا ئے گا۔ برطانیہ کی نجی فارما سوٹیکل کمپنی کی طرف سے بنائی گئی ایک پہلے سے موجودہ استعمال ہونے والی برانڈڈ گولی کا عام ورژن ہے جسے 2021میں ناگزیر وجوہات کی بنا پر واپس لے لیا گیا تھا ۔مذکورہ دوا نیکوٹین کی خواہش سے نمٹنے کے لیے اپنے اثرات دکھائے گی اور چڑچڑاپن اور نیند کے مسائل حل کرنے کیلئے بھی مددگار ثابت ہو گی۔ این ایچ ایس انگلینڈ کے مطابق گولی کا استعمال ہر چار میں سے ایک شخص کو کم از کم چھ ماہ تک سگریٹ نوشی کو روکنے میں مدد دے گا۔ حکام کا تخمینہ ہے کہ اس سے اگلے پانچ سال میں سالانہ85ہزار سے زیادہ لوگوں کو سگریٹ نوشی ترک کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔ سگریٹ نوشی سے ہونے والی ساڑھے 9ہزار اموات کو روکنا بھی ممکن ہو گا۔ این ایچ ایس حکام کا کہنا ہے کہ دوا تمباکو نوشی چھوڑنے کے خواہشمند افراد کیلئے گیم چینجرز ثابت ہوگی۔ یہ امر قابل ذکر ہے کہ سگریٹ نوشی این ایچ ایس کو درپیش صحت عامہ کے سب سے بڑے مسائل میں سے ایک بنی ہوئی ہے اس کے جسم پر تباہ کن اثرات پڑتے ہیں پھیپھڑوں سے لے کر دل، خون اور دماغ تک، جبکہ کینسر، ذیابیطس اور فالج کا خطرہ بھی بڑھتا ہے۔ ممکنہ طو رپر سیگریٹ نوشی روکنے کیلئے متعارف کرائے جانے کے بعد مذکورہ گولی کی وجہ سے ویپنگ پر بھی پابندیاں لگ سکتی ہیں۔ ہسپتالوں اور بچوں کے کھیل کے میدانوں سمیت کچھ بیرونی علاقوں میں انڈور سگریٹ نوشی پر پابندی کے اختیارات میں توسیع ہو سکتی ہے۔ دفتر برائے قومی شماریات کی طرف سے گزشتہ ماہ جاری کیے گئے اعدادو شمار بتاتے ہیں کہ 2023 میں برطانیہ میں 18 سال یا اس سے زیادہ عمر کے تقریباً 11.9 فیصد افراد جو تقریباً 60 لاکھ کے برابر سگریٹ پیتے ہیں۔