• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سیاسی ڈائیلاگ بانی پی ٹی آئی کی سیاست میں نہیں، رانا ثناء اللّٰہ

کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیو کے پروگرام ”نیا پاکستان شہزاد اقبال کے ساتھ “ میں گفتگو کرتے ہوئے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ سیاسی ڈائیلاگ بانی پی ٹی آئی کی سیاست میں نہیں، وزیراعظم نے پی ٹی آئی کو سیاسی ڈائیلاگ کی پیشکش کی ،وی پی این سے متعلق معاملہ اسلامی نظریاتی کونسل اور راغب نعیمی کا معاملہ نہیں۔اسلامی نظریاتی کونسل نے غیر ضروری رائے دی ہے،ڈاکٹر راغب نعیمی نے حکومت کی حمایت کے لئے یہ کام کیا ہوگا مگر یہ تو تنقید کی وجہ بن گیا ہے۔انہیں یہ چاہئے تھا کہ اس رائے کا اظہار کرنے سے پہلے کسی سے مشورہ کرلیتے۔ وی پی این کے استعمال کا شریعت سے کوئی تعلق نہیں۔ایکس کے غلط استعمال کی وجہ سے حکومت نے پابندی لگائی۔سیکریٹری اطلاعات پی ٹی آئی، شیخ وقاص اکرم نے کہا کہ رانا ثناء اللہ پہلے بھی کہتے رہے کہ اٹک پل پار نہیں کر پائیں گے لیکن ہم نے کیا۔جب تک احتجاج کے اہداف حاصل نہیں ہوں گے وہاں سے اٹھیں گے نہیں۔خواجہ آصف کون ہوتے ہیں کہ یہ کہیں کہ ہماری جماعت کے لوگ کمپرومائزڈ ہیں۔اگر ایسا ہے بھی تو آپ کو کیا تکلیف ہے آپ کو تو خوش ہونا چاہئے۔سینئر صحافی و تجزیہ کار، سہیل وڑائچ نےکہا کہ مرکز میں الگ مسلم لیگ ہے پنجاب میں الگ ہے۔سیاست میں بیانیہ سب سے اہم ہوتا ہے۔ شہباز شریف بہترین آپشن ہیں مگر انہیں بھی پارٹی کے بیانئے کی سپورٹ حاصل نہیں ہے۔جس طرح سے انہیں پنجاب سے سپورٹ ملنی چاہئے تھی وہ نہیں ہے۔ایسا لگتا ہے دو الگ الگ پارٹیاں برسر اقتدار ہیں ۔مشیر برائے سیاسی امور، رانا ثناء اللہ نےکہا کہ پی ٹی آئی کا احتجاج بالکل کوئی چیلنج نہیں ہے۔ پی ٹی آئی نے ہوم ورک کے بغیراحتجاج کی بے وقت کال دی ہے ۔ پی ٹی آئی کی کال خود ان کے لئے نقصان کا باعث بنے گی۔یہ بالکل فلاپ شو ہوگا۔کیا پی ٹی آئی کا ہر ایم این اے10ہزار لوگ اپنی جیب میں ڈال کر لائے گا؟ایک حلقے سے10ہزار بندے لانے کے لئے کم از کم200 سے250بسیں چاہئیں۔کون اس طرح سے ان کا جلوس اسلام آباد پر چڑھائی کے لئے گزرنے دے گا۔انہوں نے جس طرح کے ٹارگٹ سیٹ کئے ہیں میڈیا ہیڈ لائنز سے کھیل رہے ہیں۔ سیاسی ڈائیلاگ بانی پی ٹی آئی کی سیاست میں نہیں۔ وزیراعظم نے پی ٹی آئی کو سیاسی ڈائیلاگ کی پیشکش کی ۔اس وقت جو ملک کی صورتحال ہے جو معاشی بدحالی ہے، اس پر اگر حکومت اور اسٹیبلشمنٹ ایک پیج پر ہیں تو اس میں برائی کیا ہے۔ اگر حکومت اور اسٹیبلشمنٹ ایک پیج پرنہ ہوں توجو بہتری ہوتی نظر آرہی ہے یہ نہ ہوسکے اور ملک معاشی بحران سے باہر نہ نکل سکے۔وی پی این بلاک کرنے سے متعلق حکومتی رائے سے آگاہ نہیں۔ وی پی این سے متعلق معاملہ اسلامی نظریاتی کونسل اور راغب نعیمی کا معاملہ نہیں۔اسلامی نظریاتی کونسل نے غیر ضروری رائے دی ہے۔ڈاکٹر راغب نعیمی نے حکومت کی حمایت کے لئے یہ کام کیا ہوگا مگر یہ تو تنقید کی وجہ بن گیا ہے۔انہیں یہ چاہئے تھا کہ اس رائے کا اظہار کرنے سے پہلے کسی سے مشورہ کرلیتے۔ وی پی این کے استعمال کا شریعت سے کوئی تعلق نہیں۔ایکس کے غلط استعمال کی وجہ سے حکومت نے پابندی لگائی۔سیکریٹری اطلاعات پی ٹی آئی، شیخ وقاص اکرم نے کہا کہ رانا ثناء اللہ پہلے بھی کہتے رہے کہ اٹک پل پار نہیں کر پائیں گے لیکن ہم نے کیا۔

اہم خبریں سے مزید