کراچی(اسٹاف رپورٹر)جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی (جے ایس ایم یو) نے گزشتہ روزہائر ایجوکیشن فیکلٹی ڈیولپمنٹ ان پاکستان (ایچ ای ڈی پی) منصوبے کے تحت اساتذہ کی تربیت کے لیے ایک قومی آؤٹ ریچ پروگرام کا آغاز کیا۔ اس منصوبے کو ہائر ایجوکیشن کمیشن(ایچ ای سی) کے ذیلی ادارے، نیشنل اکیڈمی آف ہائر ایجوکیشن (ناھی) کی مالی اعانت حاصل ہوگی۔اس پروگرام کا مقصد اساتذہ کی جدید خطوط پر تربیت کو فروغ دینا اور تعلیمی معیار کو بلند کرنا ہے تاکہ اقوام متحدہ کے پائیدار ترقیاتی اہداف(ایس ڈی جیز) میں حصہ ڈالا جا سکے۔ڈائریکٹر ناھی ڈاکٹر سلیمان احمد نے کہا کہ ناھی 100 سرکاری یونیورسٹیوں کو فنڈنگ فراہم کر رہا ہے، جن میں سے 21 سندھ میں ہیں۔ جے ایس ایم یو اور ڈاؤ یونیورسٹی سندھ کی پہلی یونیورسٹیاں ہیں جواس منصوبے کا آغاز کر رہی ہیں۔ ناھی کی توجہ ان یونیورسٹیوں پر مرکوز ہےجو پچھلے 20 سالوں میں قائم کی گئی ہیں۔ اور تدریسی فیکلٹی کی تربیت کے ہمراہ انتظامی عملے کی تربیت کے لیے بھی ایک علیحدہ منصوبہ موجود ہے۔جے ایس ایم یو کے وائس چانسلر پروفیسر امجد سراج میمن نے کہا: کہ سندھ حکومت نے اعلیٰ تعلیمی اداروں کے لیے فنڈنگ کو بڑھا کر 34 ارب روپے کر دیا ہے، جبکہ وفاقی ایچ ای سی سے صوبے کو سالانہ صرف 65 ارب روپے ملتے ہیں اور کئی برسوں سے یہی رقم مختص ہے ۔ میں درخواست کرتا ہوں کہ ایچ ای سی اس فنڈنگ میں اضافہ کرے ۔ڈاکٹر میمن نے مزید تجویز دی کہ ناھی فیکلٹی کے لیے بیرون ملک جانے کے مواقع شامل کرے تاکہ وہ مختلف تدریسی انداز کو دیکھ سکیں۔