• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جنوبی کورین کھلاڑی پر نسل پرستانہ تبصرہ، فٹبال فیڈریشن کا ٹوٹنہم کے روڈریگو بین پر میچز کی پابندی اور جرمانہ

لندن (عبید مغل) ٹوٹنہم ہاٹ اسپر کے مڈفیلڈر روڈریگو بین ٹنکور کو جنوبی کوریا سے تعلق رکھنے والے ٹوٹنہم کے کپتان ہیونگ من سون کے خلاف نسل پرستانہ تبصرے کے الزام میں فٹ بال ایسوسی ایشن (ایف اے) کی جانب سے سخت سزا دی گئی ہے۔ بین ٹنکور کو سات میچزکیلئے معطل کر دیا گیا ہے اور £100,000 کا بھاری جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔ بین ٹنکور نے جون میں ایک یوراگوئین ٹی وی شو میں کہا تھا کہ’’تمام جنوبی کوریائی ایک جیسے نظر آتے ہیں‘‘۔ یہ تبصرہ نہ صرف ناگوار سمجھا گیا بلکہ ہیونگ سون سمیت دیگر افراد کے جذبات کو بھی ٹھیس پہنچائی۔ بعد ازاں بین ٹنکور نے اپنی اس حرکت پر معذرت کی انہوں نے اپنے بیان میں کہا ’’سونی، بھائی! میں معافی چاہتا ہوں، یہ صرف ایک نہایت نامناسب مذاق تھا، آپ جانتے ہیں کہ میں آپ سے محبت کرتا ہوں اور کبھی بھی آپ یا کسی اور کی بے عزتی یا دل آزاری نہیں کروں گا‘‘۔ سون نے بھی اس پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ اور بین ٹنکور ’’بھائی‘‘ ہیں اور ان کے درمیان ذاتی تعلقات پر اس واقعے کا اثر نہیں پڑے گا لیکن اس کے باوجود ایف اے نے ان الفاظ کو ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے سخت کارروائی کی۔ ایف اے کے بیان میں کہا گیاکہ ایک آزاد ریگولیٹری کمیشن نے روڈریگو بین ٹنکور پر میڈیا انٹرویو کے دوران ایف اے رول E3کی سنگین خلاف ورزی کا الزام ثابت ہونے کے بعد سات میچز کی پابندی اور £100,000جرمانہ عائد کیا ہے۔ یہ الزام تھا کہ ان کا رویہ غیر مناسب تھا اور انہوں نے توہین آمیز یا ذلت آمیز الفاظ استعمال کیے جس سے کھیل کی ساکھ کو نقصان پہنچا۔ مزید یہ کہ ان کے الفاظ میں قومیت، نسل یا نسلی پس منظر کے حوالے کی نشاندہی ہوئی جو رول E3.2کے تحت ایک سنگین خلاف ورزی ہے۔ بینٹنکور اس پابندی کے نتیجے میں پریمیئر لیگ میں باکسنگ ڈے تک کوئی میچ نہیں کھیل سکیں گے، وہ مانچسٹر سٹی، فلہم، بورن ماؤتھ، چیلسی، ساؤتھمپٹن اور لیورپول کے خلاف میچوں کے علاوہ 19دسمبر کو مانچسٹر یونائیٹڈ کے خلاف کیرا باؤ کپ کے کوارٹر فائنل سے بھی محروم رہیں گے۔ تاہم، بین ٹنکور یورپین لیگ میں کھیلنے کے اہل ہوں گے، جہاں ٹوٹنہم کا سامنا روما اور رینجرز سے ہوگا، ان کی معطلی کا خاتمہ 26دسمبر کو ناٹنگھم فاریسٹ کے خلاف میچ سے ہوگا، یہ واقعہ ایک یاد دہانی ہے کہ کھیل کے میدان میں یا اس سے باہر، کسی بھی قسم کا نسل پرستانہ رویہ ناقابل قبول ہے اور ایسے اعمال کے خلاف سخت اقدامات ضروری ہیں۔

یورپ سے سے مزید