پی ٹی آئی نے انتظامیہ کو 24 نومبر کو مارچ، احتجاج، دھرنے یا جلسے کی تاحال کوئی درخواست نہیں دی ہے۔
پُرامن اجتماع، پبلک آرڈر ایکٹ کے تحت کسی بھی اجتماع سے7دن پہلےاجازت لینا لازمی ہے۔
اسلام آباد انتظامیہ نے غیرقانونی اجتماع روکنے کیلئے تیاریاں شروع کردی ہیں، پولیس کو آنسو گیس کے شیل، ربڑ کی گولیاں اور اینٹی رائٹ کٹس مہیا کردی گئی ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ چھٹی پر گئے تمام پولیس اہلکاروں کو واپس بلالیا گیا ہے اور ان کی چھٹیاں منسوخ کردی گئی ہیں۔
ذرائع اسلام آباد پولیس کا کہنا ہے کہ شہر کے تمام 27 تھانوں کے ایس ایچ اوز کو نفریوں کی تقسیم کردی گئی ہے،
اسلام آباد پولیس کی11 ہزار، دستیاب نفری7 ہزار کے قریب ہے، اسلام آباد انتظامیہ نے پولیس کی8 ہزار نفری پنجاب، کشمیر، سندھ سے طلب کرلی گئی ہے۔
ذرائع کا بتانا ہے کہ اسلام آباد پولیس کی اضافی نفری21 نومبر کی رات وفاقی دارالحکومت ڈیوٹی پر پہنچ جائے گی۔
پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی دارالحکومت میں رینجرز اور ایف سی پہلے ہی موجود ہے، اسلام آباد کے گردونواح میں کنٹینرز پہنچانے کا کام آج رات سے شروع کیا جائے گا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ جمعہ 22 نومبر کی رات کو اسلام آباد کو سیل کیے جانے کا امکان ہے، پولیس نے شرپسند عناصر کی گرفتاریوں کیلئے فہرستیں تیار کرلی ہیںں۔
گزشتہ روز وفاقی دارالحکومت میں دو ماہ کیلئے دفعہ 144 کا نفاذ کیا جاچکا ہے، جبکہ وفاقی دارالحکومت میں بھی5 سے زائد افراد کے جمع ہونے پر پابندی عائد ہے۔