کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیوکے پروگرام ”رپورٹ کارڈ“ میں میزبان علینہ فاروق شیخ کے سوال حکومت پی ٹی آئی کو ایسا کیا آفر کرسکتی ہے جس سے 24 نومبر کا احتجاج ملتوی ہوجائے؟ کا جواب دیتے ہوئے تجزیہ کار سلیم صافی نےکہا کہ جو کچھ ن لیگ کے ساتھ ہوا تھا وہی پی ٹی آئی کے ساتھ دہرایا جارہا ہے، تجزیہ کارعمر چیمہ نےکہا کہ عمران خان ایک آؤٹ سائڈر ہیں وہ سیاسی ضابطوں اور قواعد کو نہیں مانتے.
تجزیہ کارشہزاد اقبال نےکہا کہ تحریک انصاف سمجھتی ہے بڑی تعداد میں لوگ آجائیں گے ہم اپنے مطالبات منوانے میں کامیاب ہوجائیں گے، تجزیہ کارسہیل وڑائچ نے کہا کہ پہلے تو حکومت کوشش کرے گی کچھ بھی نہ دیا جائے اور احتجاج ٹال دیا جائے رہائی والے مطالبے میں کسی حد تک گنجائش موجو دہے رہائی تب ممکن ہے جب وہ خاموشی سے بیٹھ جائیں گے۔
احتجاجی سیاست سے وہ تائب ہوں گے اور ان کی پارٹی پارلیمانی سیاست کرے گی۔عمران خان دھرنا نہیں دیں گے۔
ممکنہ طریقہ یہ ہے کہ دھاندلی پر ایک پارلیمانی یا جوڈیشل کمیشن بنا دیا جائےتاکہ پی ٹی آئی کا یہ گلہ بھی ختم ہوجائے کہ ہمارے ساتھ بہت زیادتی ہوئی ہے اور ایک امید بھی پیدا ہوجائے۔
عمران خان ہر طرح کے کمپرومائز کرتے رہے ہیں ۔ ان کا ماضی اس بات کا گواہ ہے کہ وہ ہر طرح کا کمپرومائز کرلیتے ہیں۔ تجزیہ کارشہزاد اقبال نےکہا کہ دعوے تو بہت بڑے بڑے ہورہے ہیں۔ دونوں اطراف سے بظاہر اس اعتماد کا اظہار کیا جارہا ہے کہ ہم کامیاب ہوگئے۔
تحریک انصاف سمجھتی ہے بڑی تعداد میں لوگ آجائیں گے ہم اپنے مطالبات منوانے میں کامیاب ہوجائیں گے۔دوتین روز سے جو سرگرمیاں نظر آرہی ہیں اس سے واضح ہے کہ دونوں سائڈ چاہتی ہیں کہ احتجاج نہ ہو۔عمران خان کو رہا کرنا ہے تو پھرخاموش رہنا پڑے گا۔