اسلام آباد (نمائندہ جنگ) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی قانون و انصاف نے اوورسیز پاکستانیوں کو مخصوص نشستیں دینے کا بل کثرت رائے سے مسترد کر دیا ، توہین عدالت قانون پر بیرسٹر گوہر علی خان اور لطیف کھوسہ کا اختلاف، نور عالم خان نے بل واپس لے لیا ۔ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی قانون و انصاف کا اجلاس گزشتہ روز چیئرمین چوہدری محمود بشیر ورک کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاوس میں منعقد ہوا جس میں اراکین قومی اسمبلی رانا محمد قاسم نون، زہرہ ودود فاطمی، بلال اظہر کیانی ، کرن حیدر ، ڈاکٹر نفیسہ شاہ ، سید ابرار علی شاہ ، علی محمد خان، عمیر خان نیازی ، سید حفیظ الدین ، حسان صابر ، بیرسٹر گوہر علی خان ، سردار محمد لطیف خان کھوسہ ، عالیہ کامران ، نور عالم خان ، وزیر قانون و انصاف اعظم نذیر تارڑ اور سیکرٹری قانون سمیت عملہ نے شرکت کی۔ کمیٹی میں نور عالم خان کا رکن پارلیمنٹ پر دہری شہریت ترک کرنے کا بل زیر بحث آیا۔ نور عالم خان نے کہا کہ اوورسیز یا دہری شہریت رکھنے والوں کو مخصوص نشست دی جا سکتی ہے۔ جمعیت علما اسلام (جے یو آئی) کی عالیہ کامران نے نور عالم کے بل کی مخالفت کی۔ اجلاس کے دوران نور عالم خان کا عدالتوں سے توہین عدالت اختیار لینے کا بل بھی زیر بحث آیا جس میں کہا گیا کہ ثاقب نثار توہین عدالت کا غلط استعمال کرتے رہے۔پی ٹی آئی چیئرمین بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا کہ توہین عدالت کا قانون ختم ہونے کے بجائے کوئی بہتر قانون آنا چاہئے جبکہ لطیف کھوسہ نے کہا کہ توہین عدالت قانون آمر کا بنایا ہوا ہے ، منتخب پارلیمنٹ کو اس کا قانون بنانا چاہئے۔