• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

میڈیکل طلبہ سے فیسوں کی غیر قانونی وصولی، کیس ایف آئی اے کو بھیجے جانے کا امکان

اسلام آباد(نامہ نگار) پرائیویٹ میڈیکل کالجوں کی طرف 2023-24کے ایم بی بی ایس اور بی ڈی ایس کے طلبہ سے بھاری اور غیر قانونی فیسیں وصول کرنے پر پی ایم ڈی سی کے متعدد افسروں کیخلاف کیس ایف آئی اے کو بھیجے جانے کا امکان ہے۔ ذرائع کے مطابق پرائیویٹ میڈیکل کالجز کے 2023-24 میں داخل ہونے والے طلبہ جو اس وقت سال اول میں ہیں ان سے پاکستان میڈیکل کمیشن ایکٹ کا غلط استعمال کرتے ہوئے غیر قانونی طور پر 19لاکھ سے 29 لاکھ تک سالانہ فیسیں وصول کی گئیں جبکہ جب ان طلبہ کے داخلے ہوئے پاکستان میڈیکل کمیشن ختم ہو چکا تھا اور پی ایم ڈی سی ایکٹ آچکا تھا۔ ذرائع نے بتایا کہ پی ایم ڈی سی ایکٹ 16 جنوری 2023 کو آچکا تھا جبکہ ایم بی بی ایس اور بی ڈی ایس کے 2023-24 کے داخلے اس پی ایم ڈی سی ایکٹ کے آنے کے بعد نومبر دسمبر میں ہوئے تھے۔ پی ایم ڈی سی کی طرف سب کچھ جاننے کے باوجود پرائیویٹ میڈیکل کالجز کی طرف سے غیر قانونی فیس وصولی کا عمل نہ روکا گیا یہ سب کچھ پاکستان میڈیکل کمیشن ایکٹ کے نام پر ہوتا رہا جو عملی طور پر جنوری 2016 میں ختم ہو چکا تھا۔ سینیٹر پلوشہ خان کی کنوینئر شپ میں قائم کی گئی تین رکنی کمیٹی کا اجلاس جلد متوقع ہے یہ ذیلی کمیٹی طلبہ سے بھاری فیس وصولی کے ذریعے ہونے والے ظلم کی کیخلاف اقدامات کیلئے بنائی گئی ہے کمیٹی اس معاملے کو بھی دیکھے گی کہ پرائیویٹ میڈیکل کالجز ایک ایسے ایکٹ کا نام لیکر بچوں سے بھاری فیس وصولی کیوں کرتے رہے جس کا وجود ہی ختم ہو چکا تھا۔
اسلام آباد سے مزید