راولپنڈی (اپنے رپورٹرسے) سیاسی جماعتوں کوپرامن احتجاج کاحق ہے سڑکوں اور راستوں کا بند کرنا مسئلہ کا حل نہیں،کے پی کے بدامنی کی لپیٹ میں ہے مگروفاقی اورصوبائی حکومتیں آپس میں لڑرہی ہیں ،کرم میں پیش آنے والے پرتشدد واقعات کو نظرانداز کرنا ریاست کی بہت بڑی غلطی ہوگی،فرقہ وارانہ تشدد اور دہشت گردی کے واقعات ملک کو کمزور کررہے ہیں ۔جمعیت علما اہل حدیث کے چیئرمین قاضی عبدالقدیرخاموش ،حاجی عبدالغفار سلفی ،علامہ عبدالخالق فریدی،ثنا اللہ ڈار،ابوبکر قدوسی ،حاجی محمدایوب ،حافظ عبدالباسط ودیگرنے کہاہے کہ ڈی آئی خان سے باجوڑ تک بدامنی ہے اور مزید پھیلنے کا خدشہ ہے مگر صوبائی اور مرکزی حکومت آپس میں لڑ رہی ہیں۔ مرکزی اور صوبائی حکومت کی لڑائی کی وجہ سے خیبرپختونخوا سینڈوچ بن گیا ہے اور کرم میں فرقہ واریت کے نام پر سینکڑوں لوگ مارے جاچکے ہیں۔ کرم ایجنسی میں خواتین اور بچوں کو بھی نشانہ بنایا گیا ایسے حملوں اور دہشت گردی کی آئین پاکستان اور شریعت ہر گز اجازت نہیں دیتی۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ پارہ چنار اور کرم ایجنسی میں مستقل بنیادوں پر امن و امان کا قیام اور عوام کی جان و مال کاتحفظ ریاست کی ذمہ داری ہے یہ خطہ فرقہ وارانہ فسادات کی لپیٹ میں ہے اس کے حل کو یقینی بنایا جائے۔