اسرائیلی وزیراعظم بن یامین نیتن یاہو اور اُن کے سابق وزیر دفاع یوآو گیلنٹ کےلیے دنیا مزید چھوٹی ہو گئی ہے۔
عالمی فوجداری عدالت (آئی سی سی) کی جانب سے اِن دونوں کے خلاف وارنٹ گرفتاری جاری ہونے کے بعد دنیا کے 120 سے زیادہ ممالک اب اِنہیں گرفتار کرنے کے پابند ہو گئے ہیں۔
مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں نسل کشی کے مرتکب قرار پانے کے بعد اِن دونوں کی حیثیت مفرور مجرموں کی ہو گئی ہے۔
اگرچہ اسرائیل آئی سی سی کی اتھارٹی کو تسلیم نہیں کرتا اس لیے نیتن یاہو اور گیلنٹ خود کو عدالت کے حوالے نہیں کریں گے۔
لیکن معاہدہِ روم کے تحت آئی سی سی میں شامل تمام 124 ملک نیتن یاہو اور گیلنٹ کے وارنٹ گرفتاری پر عمل درآمد کے قانونی طور پر پابند ہیں۔ بین الاقوامی انسانی کے حقوق وکلاء کا کہنا ہے کہ جو رکن ممالک اِس پر عمل نہیں کریں گے وہ خلاف ورزی کے مرتکب ہوں گے۔
تاہم ابتدائی اشارے یہ مل رہے ہیں کہ یورپی ممالک سمیت کوئی بھی آئی سی سی رکن وارنٹ گرفتاری کو نظر انداز نہیں کرے گا۔