غزہ میں جنگی جرائم پر اسرائیلی وزیراعظم بن یامین نیتن یاہو کے وارنٹ گرفتار جاری کر دیے گئے۔
دی ہیگ سے خبر ایجنسی کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم کے وارنٹ گرفتاری عالمی فوجداری عدالت نے جاری کیے ہیں۔
عالمی عدالت نے کہا کہ اسرائیلی وزیر اعظم اور سابق وزیر دفاع یوو گیلنٹ کے خلاف معقول وجوہات ہیں کہ انھوں نے دوسروں کے ساتھ مشترکہ طور پر ان جرائم کا ارتکاب کیا۔ ان جنگی جرائم میں بھوک کو ایک جنگی حربے کے طور پر استعمال کیا اور قتل سے انسانیت کے خلاف جرم، ظلم و ستم اور دیگر غیر انسانی اقدامات کے مرتکب ہوئے۔
عدالت نے معقول وجوہات دیکھے جن سے یقین کیا جاتا ہے کہ یہ دونوں بطور سویلین اعلیٰ حکام جنگی جرائم کے ذمہ دار ہیں اور انھوں نے ارادتاً سویلین آبادی کے خلاف حملے کی ہدایت کی۔
اس سے قبل آئی سی سی کے پراسیکیوٹر کریم خان نے اس سال مئی میں نیتن یاہو، گلینٹ اور حماس کے دو رہنمائوں جو اس کے بعد شہید ہوئے جن میں اسماعیل ہنیہ اور یحیٰی سنوار شامل ہیں کے وارنٹس جاری کیے تھے۔
عدالت کا کہنا ہے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو اور سابق وزیر دفاع گیلنٹ نے غزہ حملوں میں شہریوں کو نہیں بچایا، بھوک کو جنگی ہتھیار بنایا۔
اسرائیل نے فیصلے کو مسترد کر دیا
دوسری جانب اسرائیل نے عالمی فوجداری عدالت کے فیصلے کو مسترد کر دیا۔
اسرائیلی وزیر اعظم کے دفتر کے مطابق آئی سی سی کے مبینہ بیہودہ اور غلط اقدامات کو مسترد کرتے ہیں۔
اسرائیلی وزیراعظم کے دفتر کا مزید کہنا تھا کہ اسرائیل اپنے شہریوں کے دفاع میں کوئی دباؤ نہیں لے گا۔
غزہ پر اسرائیل کے وحشیانہ حملوں کا سلسلہ جاری ہے۔ غزہ میں اسرائیلی بمباری کے دوران گزشتہ 24 گھنٹوں میں مزید71 فلسطینی شہید ہوگئے ہیں۔
فلسطینی وزارت صحت کے مطابق غزہ پر 13ماہ سے اسرائیلی حملوں میں شہداء کی تعداد 44 ہزار سے تجاوز کرگئی۔
وزارت صحت کا مزید کہنا ہے کہ گزشتہ سال 7 اکتور سے اسرائیلی حملوں میں ایک لاکھ 4 ہزار سے زیادہ فلسطینی زخمی بھی ہوئے ہیں۔