اسلام آباد (اسرار خان)حکومت کا رشکئی SEZ گرڈ لنک 3دن میں فعال کرنے کا حکم ، گورنر مرکزی بینک کو آپریشن ہموار کرنے کیلئے فوکل پرسن مقرر کرنے کا کام سونپ دیا۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نے زیر التواء مسائل کے فوری حل پر زور دیتے ہوئے پشاور الیکٹرک سپلائی کمپنی (پیسکو) کو ہدایت کی ہے کہ خیبر پختونخوا میں رشکئی اسپیشل اکنامک زون (ایس ای زیڈ) کے گرڈ کنکشن کو تین دن کے اندر فعال کیا جائے۔ مزید برآں اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے گورنر کو سرمایہ کاروں کےخدشات کو دور کرنے اور SEZs میں آپریشن کو ہموار کرنے کے لیے ایک فوکل پرسن مقرر کرنے کا کام سونپا گیا ہے۔ رشکئی ایس ای زیڈ ، چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کے تحت ایک فلیگ شپ پراجیکٹ، 2012 کے ایس ای زیڈ ایکٹ کے تحت منظور شدہ صوبے کا دوسرا ایس ای زیڈ ہے۔ ایک اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وفاقی وزیر برائے سرمایہ کاری، نجکاری، اور مواصلات عبدالعلیم خان نے حکام کو ہدایت کی کہ وہ خاص طور پر خیبر پختونخواہ میں ایس ای زیڈز کے دیرینہ مسائل کے حل کو ترجیح دیں۔ انہوں نے رشکئی میں گرڈ کنکشن کو فوری طور پر فعال کرنے پر زور دیا اور صنعتی یونٹس کو درپیش خدشات کے فوری حل پر زور دیا۔ خان نے کہا کہ سرمایہ کاروں کو بجلی کی فراہمی کو یقینی بنانا اولین ترجیح ہے، اور تاخیر کا ازالہ بغیر کسی عذر کے کیا جانا چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایس ای زیڈ میں سنچری اسٹیل گروپ کے مسائل وزیر اعظم کی ہدایات پر عمل کرتے ہوئے فوری طور پر حل کیے جائیں۔ رشکئی ایس ای زیڈ کا پہلا مرحلہ، 247 ایکڑ پر محیط، 2023 کے وسط میں مکمل ہوا۔ 18 صنعتی یونٹس کو پلاٹ الاٹ کیے گئے جن میں سے سات آپریشنل تیاری کے قریب ہیں۔ زیادہ تر یونٹس برآمد پر مبنی ہیں، جبکہ کچھ درآمدی متبادل پر توجہ مرکوز کرتے ہیں۔ تاہم، بجلی کی فراہمی میں تاخیر نے آپریشنز میں ممکنہ رکاوٹوں اور سرمایہ کاروں کے اعتماد پر منفی اثرات کے بارے میں خدشات کو جنم دیا ہے۔ اگرچہ 132 کے وی گرڈ سٹیشن اور 160 میگاواٹ بجلی فراہم کرنے کی صلاحیت رکھنے والی ٹرانسمیشن لائنیں مکمل ہو چکی ہیں، چائنا روڈ اینڈ برج کارپوریشن (سی آر بی سی)، رشکئی ایس ای زیڈ کا شریک ڈویلپر، گزشتہ سال کے وسط سے نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) سے بجلی کی تقسیم کے لائسنس کا انتظار کر رہا ہے۔