کیلے کا شمار سب سے زیادہ پسند کیے جانے والے پھلوں میں ہوتا ہے لیکن بہت کم لوگ اس کی طبی افادیت سے آگاہ ہیں۔
سیب سے متعلق کہا جاتا ہے کہ اس کا روزانہ استعمال ڈاکٹروں سے دور رکھتا ہے جبکہ کیلا اس سے زیادہ خوبیوں کا حامل ہے۔
کیلے میں سیب کی نسبت 4 گنا زیادہ پروٹین، 2 گنا زیادہ کاربوہایڈریٹ، 3 گنا زیادہ فاسفورس، 5 گنا زیادہ وٹامن اے، دیگر وٹامنز اور منرلز پائی جاتی ہیں۔
کیلا پوٹاشیئم کے حصول کا بھرپور قدرتی ذریعہ ہے، درحقیقت ایک کیلے میں 455 ملی گرام پوٹاشیئم ہوتا ہے، ہر دل کی دھڑکن کا انحصار پوٹاشیئم پر ہوتا ہے۔
جہاں کیلے کے صحت سے متعلق بے شمار فوائد ہیں، وہیں کیلے کی چائے بھی ہماری صحت کے لیے بہت مفید ہے۔
کیلے کی چائے ہاضمے کو بہتر، دل کو مضبوط اور بینائی کو فائدہ پہنچانے کے لیے حیرت انگیز کام کر سکتی ہے۔
اپھارہ یا بدہضمی کے مسائل کا سامنا کرنے والوں کے لیے کیلے کی چائے پینا پٹھوں کے تناؤ کو دور کرنے اور آنتوں کے مسائل کو کم کرنے کا ایک بہترین طریقہ ہے۔
کیلے کی چائے میں وٹامن بی 6 وافر مقدار میں پایا جاتا ہے، کیلا خون کے سرخ خلیوں کی نشوونما کو منظم کرنے اور جسم کے مدافعتی نظام کو بڑھانے کے لیے جانا جاتا ہے۔
کیلے کی چائے پانی میں حل پزیر اینٹی آکسیڈنٹس (water-soluble antioxidants) کا بھی ایک بڑا ذریعہ ہے جو جسم کو نقصان دہ بیماریوں سے بچاتے ہیں۔
کیلے میں موجود پوٹاشیئم بلڈ پریشر کے مریضوں کے لیے مفید سمجھا جاتا ہے، لہٰذا ہائی بلڈ پریشر کے منفی اثرات کو کم کرنے کے لیے روزانہ ایک کپ کیلے کی چائے پینے کا مشورہ دیا جاتا ہے لیکن اس کے استعمال سے پہلے ایک بار ڈاکٹر سے لازمی رجوع کریں۔
کیلے میں ایک خاص قسم کا پروٹین پایا جاتا ہے، جو جسم کو آرام پہنچاتا اور طبیعت پر خوش گوار اثر ڈالتا ہے۔
کیلے کی چائے قدرتی طور پر تناؤ کو کم کر کے خوشی کا احساس دلانے میں مدد کر سکتی ہے۔
وٹامن اے اور سی کی وجہ سے کیلے کی چائے پینا بینائی کو بہتر بنانے اور قوتِ مدافعت کو مضبوط کرنے میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔
یہ ان لوگوں کے لیے فائدہ مند ہو سکتی ہے جو ریٹینا کی خرابی کا شکار ہیں۔
ایک پین میں پانی رکھیں اور اسے ابلنے دیں، جب پانی ابلنے لگے تو ایک پورے کیلے کو چھیل کر پین میں ڈال دیں، اب اسے 10 سے 15 منٹ تک مزید ابالیں۔
ابلنے کے بعد اس میں دار چینی کا پاؤڈر شامل کریں، کچھ دیر پکانے کے بعد چائے کو چھان لیں، مزیدار کیلے کی چائے تیار ہے۔