لاہور (رپورٹ:عیشہ آصف)ٹی بی دنیا میں موت کا باعث بننے والی 12ویں بڑی بیماری ہے،دھول،دھواں،موٹاپا،تمباکو نوشی،آلودگی اس مرض کی اہم وجوہات ہیں۔ہمارے ملک میں ہر سال دمہ کے 1 کروڑ سے زیادہ کیسز رجسٹر ہوتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار میر خلیل الرحمٰن میموریل سوسائٹی (جنگ گروپ آف نیوز پیپرز) اورپاکستان چیسٹ فاؤنڈیشن کے زیر اہتمام امراض سینہ پر خصوصی آگاہی سیمینار بعنوان امراض سینہ، وجوہات، علامات، بچاؤ اور علاج ( دمہ، سی اوپی ڈی، ٹی بی ،نمونیا ، آئی ایل ڈی ، پھیپھڑوں کا کینسر، سموکنگ ،، ویپنگ ، سموگ ، اور نیند میں خراٹے / اوایس اے)میں ماہرین صحت نے کیا۔مہمانان خصوصی پروفیسر محمود علی ملک (سابق پرنسپل، کے ای ایم سی / اے آئی ایم سی لاہور )،پروفیسر خالد مسعود گوندل(وی سی ، ایف جے ایم یو سینئر وی پی ہی پی ایس پی )،پروفیسر حامد حسن، (پرنسپل، العلیم میڈیکل کالج / ایم ایس ، گلاب دیوی اسپتال)تھے۔چیف آرگنائزر / استقبالیہ پروفیسر خالد وحید ( چیئر مین پاکستان چیسٹ فاؤنڈیش)تھے ۔حرف آغاز پروفیسر صولت اللہ خان(سابق چیئر مین پاکستان چیسٹ فاؤنڈیشن) نے ادا کیا۔ماہرین کے پینل میں پروفیسر شمشاد رسول اعوان، پروفیسر ثاقب سعید، پروفیسر کامران چیمہ، پروفیسر اشرف جمال، پروفیسر سلمان ایاز ، پروفیسر ظہیر اختر ، ڈاکٹر ثاقب مشرف شامل ہوں گے۔ دیگر مہمانان گرامی میں اسحاق روحی، ڈاکٹر عبدالمجید اختر ، ڈاکٹر محمد تیمور ، ڈاکٹر محمد یونس شامل تھےجبکہ حرف تشکر پروفیسر ڈاکٹر حافظ اعجاز احمد نے ادا کیا۔میزبانی کے فرائض واصف ناگی نے سر انجام دیے۔پروفیسر محمود علی ملک نے کہا کہ 2020میں ٹی بی نے عالمی سطح پر 15لاکھ سے زیادہ لوگوں کی جان لے لی۔ ٹی بی یا تپ دق کوویڈ 19بیماری کے بعد دوسرا سب سے بڑا انفیکشن پیدا کرنے والی بیماری ہے۔ ہمیں اپنے ارد گرد کے ماحول کو صاف رکھنا چاہئے۔پروفیسر خالد مسعود گوندل نے کہا کہ ٹی بی پھیپھڑوں کے کام کو بری طرح متاثر کرتا ہے۔ ڈبلیو ایچ او کے اندازے کے مطابق عالمی سطح پر 2 بلین (200 کروڑ) سے زیادہ لوگ مائکوبیکٹیریم تپ دق سے متاثر ہیں اور ان میں سے 95 فیصد اس سے واقف نہیں ہیں۔پروفیسر حامد حسن نے کہا کہ عالمی ادارہ صحت کی رپورٹ کے مطابق دنیا بھر میں 26.2 کروڑ افراد دمہ سے متاثر ہوئے اور 4.61 لاکھ افراد کی موت کا سبب بن گئے۔ لوگ اکثر دمہ کو معمولی سمجھتے ہیں ، یہ بیماری زیادہ تر اٹھارہ سال سے کم عمر کے بچوں کو متاثر کرتی ہے۔پروفیسر خالد وحید نے کہا کہ دمہ کی بیماری میں سانس لینے میں دقت ہوتی ہے،سینے میں سوزش اور درد محسوس ہوتا ہے،گھرگھراہٹ (سانس لینے کے وقت سیٹی کی آواز آتی ہے)،بار بار اور تیز سانس لینا،کھانسی،رات کو خشک کھانسی کا آنا،الرجی ا شامل ہے۔آلودگی اور خراب ماحولیاتی حالات،موٹاپا ،کیمیکل ،تمباکو نوشی دمہ کی وجوہات میں شامل ہیں۔