• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سٹیٹس کو احکامات کے باوجود کیٹل مارکیٹ متنازع اراضی نشاندہی کی کوشش

راولپنڈی(راحت منیر/اپنے رپورٹرسے) لاہور ہائی کورٹ کے سٹیٹس کو احکامات کے باوجود اسسٹنٹ کمشنر صدر اور کیٹل مارکیٹ مینجمنٹ اینڈڈویلپمنٹ کمپنی والے متنازعہ زمین کی نشاندہی کیلئے پہنچ گئے مگراراضی مالکان کے احتجاج اور سڑک بلاک کرنے پر واپس ہوگئے۔باخبر ذرائع کے مطابق چھنی شیر عالم کے قریب 23کنال10مرلہ اراضی پرکیٹل منڈی اور ایکوزیشن کے حوالے سے 2012کوششیں ہورہی ہیں جبکہ بارہ برسوں سے مختلف فریقین کے مابین قانونی جنگ بھی جاری ہے۔چھنی شیر عالم کے اراضی مالکان،مویشی منڈی کے ٹھیکیدار اور کیٹل مارکیٹ منیجمنٹ اینڈڈویلپمنٹ کمپنی والے عدالتی فریق ہیں۔14مئی2013کو لینڈ ایکوزیشن کیلئے دوکروڑ80لاکھ77ہزار 250روپے کے ایوارڈ کا اعلان ہوا تھا۔بعد میں معاملہ عدالت چلا گیا۔کچھ مالکان اراضی کی درخواستوں پر ان کی حد تک عدالت نے کہا تھا کہ لینڈ ایکوزیشن پراسیس درست نہیں جس پر ملک ذوالفقار وغیرہ نے تنویر اقبال خان ایڈووکیٹ کے ذریعے عدالت عالیہ سے رجوع کیا تھا کہ عدالتی فیصلے کا اطلاق ان پر بھی کیا جائے۔جسٹس انوار الحق پنوں نے سٹیٹس کو کا حکم جاری کیا تھا۔لیکن قبل ازیں ٹھیکیدار منظور حسین کی عنصر نواز مرزا ایڈووکیٹ کے ذریعے دائر رٹ اور توہین عدالت کی درخواست میں عدالت عالیہ کے حکم کی بنیاد پرمحکمہ لوکل گورنمنٹ پنجاب نے18نومبر کو مجوزہ اراضی کی نشاندہی کیلئے ضلعی انتظامیہ کو مراسلہ بھجوایا تھا۔جس پر اے سی صدر اور کیٹل مارکیٹ کمپنی والے موقع پر پہنچ گئے تھےتاہم اراضی مالکان کی مزاحمت پر واپس ہوگئے۔ کیس کی مزید سماعت27نومبر کو ہوگی۔
اسلام آباد سے مزید