کراچی (اسٹاف رپورٹر) جوڈیشل کمیشن آف پاکستان کے احکامات کی روشنی میں سندھ ہائی کورٹ میں آئینی بینچ تشکیل دے دیئے گئے جبکہ آئینی بینچ اور تین رکنی روسٹر کمیٹی کے رکن جسٹس عمر سیال نے آئینی بینچ کا حصہ بننے سے انکار کر دیا۔جسٹس عمر سیال نے آئینی بینچز کمیٹی کے چیئرمین جسٹس کریم خان آغا کو خط کے ذریعے آگاہ کردیا۔خط کے متن کے مطابق جسٹس عمر سیال کا کہنا تھا کہ میری رائے میں تمام ججز کو آئینی کیسز کی سماعت کرنی چاہیے، اگریہ ممکن نہیں ہے تو یہ آئینی بینچز سنیارٹی کے اصولوں پر بنائے جاتے۔ ذرائع کے مطابق آئینی بینچ کے سربراہ جسٹس محمد کریم خان آغا جو کہ آئینی بینچ کے روسٹر کمیٹی کے بھی سربراہ ہیں نے کمیٹی کے دوسرے رکن جسٹس محمد سلیم جیسر سے مشاورت کے بعد آئینی بینچز تشکیل دے دیئے۔ سندھ ہائی کورٹ کی پرنسپل سیٹ کراچی میں تشکیل دیئے گئے تین رکنی آئینی بینچ کی سربراہی کے کے آغا کر رہے ہیں جبکہ جسٹس عبدالمبین لاکھو اور جسٹس ثناء اکرم منہاس بینچ کا حصہ ہونگے۔ سندھ ہائی کورٹ سکھر کیلئے تشکیل دیئے گئے آئینی بینچ جسٹس محمد سلیم جیسر اور جسٹس زولفقار علی سانگھی پر مشتمل ہے۔