اسلام آباد(رپورٹ:… حنیف خالد) پاکستان مسلم لیگ( ن) کے مرکزی رہنماء سابق وزیر دفاع خرم دستگیر خان نے کہا ہے کہ صوبے کے وسائل کا وفاق کیخلاف استعمال ، حکومت آئینی آپشنز پر غور کرے آئین کے مطابق موجودہ صورتحال میں گورنر راج اور صوبے کے محصولات محدود کئے جا سکتے ہیں کسی انتشاری جتھے کو پاکستان کی معیشت اور وفاقی دارالحکومت کو یرغمال نہیں بنانےدینگے۔حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ شہریوں کی جان و مال کا تحفظ کرے اور انتشاری جتھوں کو شہریوں کی زندگیاں مفلوج کرنے سے روکے۔ وفاقی حکومت کی پوری کوشش ہے کہ امن وامان قائم رکھنے کی اس جدوجہد میں کسی پاکستانی شہری یا سکیورٹی اہلکاروں کی جان نہ جائے۔ اب وقت آ گیا ہے کہ حکومت سنجیدگی سے سوچے کہ اگر ایک صوبے کے وسائل، اہلکار ،ہتھیار اور مشینری وفاق پر حملہ آور ہونے کیلئے استعمال ہونگے تو پھر حکومت کے پاس’’آئینی آپشن" کیا ہے۔آپشن وہ ہے جو آئین میں درج ہے ۔اس میں گورنر راج کا نفاذ اور صوبے کے محصولات کو محدود کرنا شامل ہے۔ مسلم لیگی لیڈر خرم دستگیر پیر کی شب جنگ گروپ کیلئے خصوصی انٹرویو دے رہے تھے۔ سابق وزیر دفاع نے کہا کہ وفاق دہشتگردی سے لڑنے کیلئے کے پی صوبے کو وسائل فراہم کرنے کیلئے تیار ہے لیکن صوبائی وسائل انتشاری جتھے کے ہاتھ میں دے دیئے جائیں یہ تو پھر وفاق کو سنجیدگی سے آئین کے آپشن اور قانون سازی پر غور کرنا ہوگا۔