• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سندھ کا 35 فیصد گیس کی فروخت پر سی سی آئی فیصلہ واپس لینے کا مطالبہ

اسلام آباد (خالد مصطفیٰ) ایک بڑی اور غیر متوقع پیشرفت میں حکومت سندھ نے وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ نگراں حکومت کے 29 جنوری 2024 کو کیے گئے سی سی آئی کے فیصلے کو واپس لے جس کے تحت ایکسپلوریشن اور پروڈکشن کمپنیوں کو ای اینڈ پی پالیسی 2012 میں تبدیلی کی منظوری دے کر 35 فیصد گیس نیلامی کی قیمتوں پر نجی شعبے کو فروخت کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔ سندھ نے وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ آئین پاکستان کے آرٹیکل 172(3) اور 158کی روشنی میں بحث اور فیصلے کے لیے سی سی آئی کا اجلاس طلب کرے۔ وزارت توانائی کے ایک سینئر عہدیدار نے دی نیوز کو بتایا کہ اگر فیصلہ واپس لیا گیا تو اس سے ای اینڈ پی کمپنیوں کی 5 ارب ڈالر کی متوقع سرمایہ کاری خطرے میں پڑ جائے گی جنہوں نے موجودہ وزیر اعظم شہباز شریف سے دو ماہ قبل ہونے والی ملاقات میں وعدہ کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ای اینڈ پی کمپنیاں فی الحال نفاذ کے فریم ورک کی منظوری پر پرجوش ہیں جس کی منظوری نائب وزیراعظم اسحاق ڈار کی سربراہی میں 20 رکنی ٹاسک فورس نے 18 نومبر کو دی تھی، جسے بعد میں وزیر اعظم نے ترمیم شدہ ای اینڈ پی پالیسی 2012 کو نافذ کرنے کے لیے ایکنیک سے منظوری حاصل کرنے سے پہلے منظور کر لیا تھا۔ ای اینڈ پی کمپنیوں نے سرمایہ کاری کو ترمیم شدہ ای اینڈ پی پالیسی 2012 کے نفاذ سے منسلک کیا۔ تاہم دی نیوز کو دستیاب تازہ ترین مواصلت کے مطابق وفاقی سیکرٹری، مشترکہ مفادات کونسل (سی سی آئی) کے سیکرٹریٹ سے مخاطب ہوکر سندھ حکومت نے مرکزی حکومت سے استدعا کی کہ نگران حکومت کو قانونی اور آئینی طور پر یہ اختیار حاصل نہیں کہ وہ ایسے پالیسی فیصلے لے جو مستقبل کی منتخب حکومت کے ذریعے تبدیل نہ ہو سکے اور ایسی پالیسی بنائے جو مستقبل کی منتخب حکومت کے ذریعے اختیار کے استعمال کو اثر یا پہلے سے روک سکے۔
اہم خبریں سے مزید